یوپی: صرف 250 روپے کے لیے ٹیچر نے کر دی بچے کی شدید پٹائی، علاج کے دوران موت

شراوَستی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اروند موریہ نے کہا کہ مہلوک طالب علم کے چچا نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے کہ 8 اگست کو اس کے اسکول ٹیچر نے پٹائی کی تھی۔

موت، علامتی تصویر
موت، علامتی تصویر
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کے شراوَستی ضلع میں ایک طالب علم کی بے رحمی سے پٹائی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ فیس نہ ملنے پر اسکول ٹیچر نے بچے کو اتنی بے رحمی سے پیٹا کہ اس کی موت واقع ہو گئی۔ اس معاملے میں یوپی پولیس نے معاملہ درج کر لیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بچے کی پٹائی 8 اگست کو کی گئی تھی جب وہ اپنے گاؤں کے بغل میں واقع ایک پرائیویٹ اسکول میں پڑھنے گیا تھا۔ طلبا پر اسکول کا 250 روپے فیس بقایہ تھا جس کے لیے معصوم کی ٹیچر نے پٹائی کر دی۔ اس کے بعد جب بچے کی طبیعت بگڑی تو اسے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں علاج کے دوران 17 اگست کو اس کی موت ہو گئی۔

شراوَستی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اروند موریہ نے اس معاملے پر کہا کہ طالب علم کے چچا نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے کہ 8 اگست کو اس کے اسکول ٹیچر نے پٹائی کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’تیسرے درجہ میں پڑھنے والے ایک 13 سالہ طالب علم کی 17 اگست کو بہرائچ واقع ایک اسپتال میں موت ہو گئی۔ اس کے چچا نے شکایت کی کہ اسے اسکول ٹیچر نے 8 اگست کو پیٹا تھا۔ متعلقہ دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے اور آگے کی جانچ جاری ہے۔‘‘


اس معاملے میں متاثرہ کنبہ نے کہا کہ سرسیا تھانہ حلقہ واقع چیلہی علاقہ کے پنڈت برہم دَت ہایر سیکنڈری اسکول کے ایک ٹیچر انوپم پاٹھک نے بچے کی پٹائی کی تھی۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ اسکول کی فیس کی شکل میں 250 روپے نہیں دینے پر ٹیچر نے بچے کی پٹائی کی تھی۔ اس واقعہ کے بعد گھر والوں نے لڑکے کو شروع میں ضلع اسپتال میں داخل کرایا۔ حالت میں بہتری نہیں ہوئی تو اسے میڈیکل کالج لے جایا گیا جہاں 8 دن بعد بچے کی موت ہو گئی۔ موت کی خبر ملتے ہی دیہی عوام بھڑک گئے اور انھوں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ کافی کوششوں کے بعد انتظامیہ نے لوگوں کو پرسکون کیا۔ پولیس اس معاملے کی جانچ میں مصروف ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔