سیاحت انڈیکس میں ہندوستان کی رینکنگ 39ویں، پاکستان کی رینکنگ 119 ممالک کی فہرست میں101ویں

ورلڈ اکنامک فورم نے سفر اور سیاحت کے حوالے سے 2024 کے لیے اپنی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست میں پاکستان 119 میں سے 101 ویں نمبر پر ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ورلڈ اکنامک فورم(ڈبلو ای ایف) نے حال ہی میں اپنا ٹریول اینڈ ٹورازم ڈویلپمنٹ انڈیکس (TTDI) جاری کیا ہے جس میں پاکستان کی درجہ بندی انتہائی خراب ہے۔ سفر اور سیاحت کے لحاظ سے 119 مقبول ترین ممالک کی فہرست میں پاکستان کی درجہ بندی 101 ہے۔ اس فہرست میں ہندوستان کے پڑوسی ممالک نیپال اور بنگلہ دیش بالترتیب 105 اور 109 ویں نمبر پر ہیں۔ انڈیکس میں ہندوستان کی رینکنگ 39ویں اور سری لنکا 76ویں نمبر پر ہے۔

پاکستان کواس انڈیکس میں ایشیا پیسیفک کے علاقائی گروپ میں کم درمیانی آمدنی والی معیشت کے طور پر درجہ بندی کی گئی ہے۔ پاکستان کی رینکنگ بھی چونکا دینے والی ہے کیونکہ پچھلے سالوں میں اس کی کارکردگی اچھی رہی ہے۔ سال 2022 میں پاکستان نے بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا  تھااور 89 ویں سے 83 ویں نمبر پر آگیا۔


مشرق وسطیٰ میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) 18ویں درجہ بندی کے ساتھ سرفہرست ہے۔ متحدہ عرب امارات کے بعد سعودی عرب (41)، قطر (53) اور بحرین (18) جیسے ممالک ہیں۔اس انڈیکس میں سیاحت کے لحاظ سے امریکہ سب سے مقبول ملک تھا۔ امریکہ کے بعد ٹاپ 10 میں شامل دیگر ممالک اسپین، جاپان، فرانس، آسٹریلیا، جرمنی، برطانیہ، چین، اٹلی اور سوئٹزرلینڈ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، اس انڈیکس میں سرفہرست 30 ممالک مل کر سال 2022 میں عالمی سفر اور سیاحت کی معیشت میں 75 فیصد حصہ ڈالیں گے۔ سرفہرست 30 ممالک نے 2020 اور 2022 کے درمیان سفر اور سیاحت کی معیشت میں 70 فیصد اضافہ کیا ہے۔ افریقی ممالک اس انڈیکس میں سب سے کم ممالک میں شامل ہیں۔


اس کمپنی کے تحت سفر اور سیاحت کے لیے مقبول ترین ممالک کی درجہ بندی کا فیصلہ ان کے سازگار کاروباری ماحول، کھلی سفری پالیسیوں، اچھی طرح سے ترقی یافتہ ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے ساتھ ساتھ بھرپور قدرتی، ثقافتی پرکشش مقامات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔یہ انڈیکس یونیورسٹی آف سرے، برطانیہ کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے، جس میں معروف ٹریول اینڈ ٹورازم اسٹیک ہولڈر تنظیموں، اور ڈیٹا پارٹنرز کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔