ہندوستان اور پاکستان کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ، 950 سے زیادہ قیدی رہائی کے منتظر

تازہ تبادلے کے تحت ہندوستان نے 271 پاکستانی قیدیوں اور 74 ماہی گیروں کی فہرست پاکستان کے حوالے کی ہے، جبکہ پاکستان نے 51 ہندوستانی قیدیوں اور 558 ماہی گیروں کی فہرست سونپ دی ہے

پاکستان سے رہا ہونے کے بعد ماہی گیروں کے اپنے آبائی وطن ہندوستان لوٹنے کی فائل تصویر / Getty Images
پاکستان سے رہا ہونے کے بعد ماہی گیروں کے اپنے آبائی وطن ہندوستان لوٹنے کی فائل تصویر / Getty Images
user

یو این آئی

نئی دہلی: ہندوستان اور پاکستان نے سفارتی ذرائع سے ایک دوسرے کے قیدیوں اور زیر حراست ماہی گیروں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا۔ ان فہرستوں کا تبادلہ دونوں ممالک کے مابین 2008 کے معاہدے کی دفعات کے تحت نئی دہلی اور اسلام آباد میں واقع سفارتی مشنوں کے ذریعے ہوا ہے۔ اس معاہدے کے تحت، دونوں ممالک یکم جنوری اور یکم جولائی کو اپنے قیدیوں اور اپنے جوہری پلانٹوں کے بارے میں معلومات شیئر کرتے ہیں۔

تازہ تبادلے کے تحت ہندوستان نے 271 پاکستانی قیدیوں اور 74 ماہی گیروں کی فہرست پاکستان کے حوالے کی ہے، جبکہ پاکستان نے 51 ہندوستانی قیدیوں اور 558 ماہی گیروں کی فہرست سونپ دی ہے جن کے ہندوستانی شہری ہونے کی توقع ہے۔ حکومت نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ہندوستانی قیدیوں، لاپتہ فوجیوں اور ماہی گیروں کو اپنی کشتیوں سمیت رہا کرکے انہیں ہندوستان کے حوالے کرے۔ حکومت نے ان میں سے ایک ہندوستانی شہری اور ماہی گیروں میں سے 295 افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے کیونکہ ان کی شہریت کی تصدیق ہوگئی ہے۔


حکومت ہند نے پاکستان سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستانی جیلوں میں قید ہندوستانی قیدیوں کی ذہنی حالت کا جائزہ لینے کے لئے ہندوستانی ڈاکٹروں کی ٹیم کو جلد سے جلد ویزا فراہم کرے اور مشترکہ جوڈیشل کمیٹی کے دورے کے لئے ایک تاریخ طے کرے۔ ہندوستان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کی جیلوں میں قید ہندوستانی قیدیوں کی دیکھ بھال کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ کووڈ-19 کی وبا سے متاثر نہ ہوں۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان کی جانب سے ہندوستان سے بھی یہ درخواست کی گئی ہے کہ وہ ہندوستانی جیلوں میں قید 78 پاکستانی قیدیوں اور ماہی گیروں کی شہریت کی فوری تصدیق کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔