ایران-اسرائیل کشیدگی کے درمیان ہندوستان کی اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کی ہدایت

کئی ممالک نے بدھ کے روز ہی ایڈوائزری جاری کر دی تھی، جس میں کہا گیا، ’’کچھ ایئرلائنز نے اپنی پروازوں کو معطل یا منسوخ کر دیا ہے اور آئندہ بھی بغیر کسی اطلاع کے پروازیں منسوخ یا متاثر ہو سکتی ہیں‘‘

<div class="paragraphs"><p>Getty&nbsp;Images</p></div>

GettyImages

user

قومی آواز بیورو

حماس کے چیف اسماعیل ہنیہ کی تہران میں موجودگی اور اس سے قبل حزب اللہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر کی ہلاکت کے بعد اسرائیل نے دنیا بھر میں اپنے سفارتی مشنز کی سیکورٹی کو مزید سخت کر دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نے دیگر ممالک کو بھی فکرمند کر دیا ہے۔

اس تناظر میں، بیروت میں واقع بھارتی سفارتخانے نے اپنے شہریوں کو لبنان فوری طور پر چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔ بھارت کے علاوہ، کئی دیگر ممالک نے بھی اپنے شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے اور وہاں سے جلد از جلد نکلنے کی تاکید کی ہے۔ آسٹریلیا نے بھی اپنے شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے اور فوری طور پر وہاں سے نکلنے کی صلاح دی ہے۔


دیگر ممالک نے جاری بھی کی ایڈوائزری 

ایڈوائزری جاری کرنے والے ممالک میں برطانیہ اور امریکہ بھی شامل ہیں۔ 31 جولائی کو آسٹریلیا کی جانب سے جاری کردہ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ "ہم مسلسل مشورہ دے رہے ہیں کہ سیکورٹی کی غیر مستحکم صورتحال کے مزید خراب ہونے کے خطرے کی وجہ سے آسٹریلوی شہری لبنان کا سفر نہ کریں۔ آسٹریلوی شہریوں کو فوری طور پر لبنان سے نکل جانا چاہیے، کیونکہ وہاں تجارتی پروازیں دستیاب ہیں۔ لبنان میں سیکیورٹی کی صورتحال بغیر کسی اطلاع کے تیزی سے خراب ہو سکتی ہے۔

کئی ممالک نے بدھ کے روز ہی ایڈوائزری جاری کر دی تھی، جس میں کہا گیا کہ "کچھ ایئرلائنز نے اپنی پروازوں کو معطل یا منسوخ کر دیا ہے۔ آئندہ بھی بغیر کسی اطلاع کے پروازیں منسوخ یا متاثر ہو سکتی ہیں۔ بیروت ہوائی اڈہ بند ہو سکتا ہے اور آپ طویل مدت کے لیے وہاں پھنس سکتے ہیں۔ ایئرلائنز مزید پروازیں منسوخ کر سکتی ہیں یا کرایہ بڑھا سکتی ہیں۔ آسٹریلوی حکومت ایسی صورت میں آپ کی مدد کرنے سے قاصر ہو سکتی ہے"۔

برطانیہ نے بھی اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ حکام نے بتایا کہ لبنان میں مارٹر اور توپ خانے کی تیاری کی جا رہی ہے اور فضائی حملے جاری ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔