17 دسمبر کو ہوگی انڈیا اتحاد کی میٹنگ، سبھی شامل ہوں گے: لالو پرساد

انڈیا اتحاد کی میٹنگ 6 دسمبر کو ہونے والی تھی لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر ممتا بنرجی، نتیش کمار اور اکھلیش یادو نے معذرت ظاہر کر دی جس کے بعد میٹنگ ملتوی کرنی پڑی۔

<div class="paragraphs"><p>اِنڈیا اتحاد کے لیڈران ایک ساتھ</p></div>

اِنڈیا اتحاد کے لیڈران ایک ساتھ

user

قومی آواز بیورو

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے خلاف متحد ہوئی اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ 17 دسمبر کو ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ انڈیا اتحاد کی میٹنگ 6 دسمبر کو ہونے والی تھی لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر ممتا بنرجی، نتیش کمار، ہیمنت سورین اور اکھلیش یادو نے معذرت ظاہر کر دی جس کے بعد میٹنگ ملتوی کرنی پڑی۔ اب راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے قومی صدر لالو پرساد نے ممتا بنرجی کی ناراضگی پر کیے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’17 دسمبر کو (میٹنگ) ہے۔ 17 دسمبر کو میٹنگ ہوگی، سب رہیں گے۔‘‘ لالو پرساد کے بیان سے ظاہر ہو رہا ہے کہ 17 دسمبر کو ہونے والی میٹنگ میں ممتا بنرجی، نتیش کمار، ہیمنت سورین اور اکھلیش یادو کی بھی شرکت ہوگی۔

واضح رہے کہ مدھیہ پردیش، راجستھان اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی سے ملی شکست کے بعد کانگریس نے دہلی میں 6 دسمبر کو انڈیا اتحاد کی میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اس میٹنگ کی جانکاری ہونے سے انکار کر دیا تھا۔ اکھلیش یادو بھی انڈیا اتحاد سے کچھ خفا سے نظر آ رہے تھے۔ حالانکہ لالو پرساد کے بیان سے صاف ہو گیا ہے کہ 17 دسمبر کو سبھی سرکردہ لیڈران جمع ہوں گے اور انڈیا اتحاد میں شامل پارٹیاں ایک بار پھر سرگرمی دکھائیں گی۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ میٹنگ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش پر ہوگی جو کہ انڈیا اتحاد کے سرکردہ لیڈروں کی رسمی کوآرڈنیشن میٹنگ ہوگی۔


واضح رہے کہ انڈیا اتحاد کا قیام لوک سبھا انتخاب کو پیش نظر رکھتے ہوئے عمل میں آیا ہے۔ انڈیا اتحاد میں شامل سبھی پارٹیاں سرگرمی کے ساتھ مودی حکومت اور این ڈی اے کے خلاف منصوبے بنا رہی تھیں، لیکن پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخاب کو دیکھتے ہوئے سرگرمیاں اچانک رک گئی تھیں۔ اب جبکہ پانچوں ریاستوں کے انتخابی نتائج سامنے آ گئے ہیں، تو ایک بار پھر انڈیا اتحاد کی میٹنگوں کا سلسلہ شروع ہو رہا ہے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ نیا سال شروع ہونے سے پہلے کچھ اہم فیصلے لیے جائیں گے اور جلد ہی سیٹ شیئرنگ کو لے کر بھی متفقہ طور پر کوئی فیصلہ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔