چھتیس گڑھ: نومنتخب 90 اراکین اسمبلی میں 17 پر مجرمانہ معاملے درج، بی جے پی کے سب سے زیادہ

چھتیس گڑھ اسمبلی انتخاب میں جن 90 امیدواروں کو کامیابی ملی ہے ان میں سے 17 کے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہیں، علاوہ ازیں 72 اراکین اسمبلی کروڑپتی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>چھتیس گڑھ اسمبلی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

چھتیس گڑھ اسمبلی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

حال میں اختتام پذیر چھتیس گڑھ اسمبلی انتخاب میں کامیاب 90 اراکین اسمبلی میں سے 17 کامیاب امیدواروں نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملے کا ذکر کیا ہے۔ ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) اور چھتیس گڑھ الیکشن واچ نے چھتیس گڑھ اسمبلی انتخاب 2023 میں سبھی 90 فاتح امیدواروں کے حلف ناموں کا تجزیہ کیا۔ رپورٹ کے مطابق 2023 میں تجزیہ کیے گئے 90 فاتح امیدواروں میں سے 17 (19 فیصد) نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملے بتائے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف 6 فاتح امیدواروں نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ معاملے بتائے ہیں۔ 2018 میں 24 اراکین اسمبلی نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملے بتائے تھے، جن میں سے 13 اراکین اسمبلی نے اپنے خلاف سنگین مجرمانہ معاملے کا ذکر کیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق بی جے پی کے 54 امیدواروں میں سے 12 اور کانگریس کے 35 فاتح امیدواروں میں سے 5 نے حلف نامے میں اپنے خلاف مجرمانہ معاملے کا ذکر کیا ہے۔ اسی طرح بی جے پی کے 4 اور کانگریس کے 2 اراکین اسمبلی نے اپنے حلف نامے میں اپنے خلاف سنگین مجرمانہ معاملوں کا ذکر کیا ہے۔


رپورٹ میں یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ چھتیس گڑھ انتخاب میں کامیاب 72 اراکین اسمبلی کروڑپتی ہیں۔ 2018 میں 68 اراکین اسمبلی کروڑپتی تھے۔ رپورٹ کے مطابق 90 اراکین اسمبلی میں سے بی جے پی کے 54 میں سے 43 اور کانگریس کے 35 میں سے 29 نے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی ملکیت کا تذکرہ کیا ہے۔ چھتیس گڑھ اسمبلی انتخاب 2023 میں جیتنے والے امیدواروں کی ملکیت کا اوسط 5.25 کروڑ روپے ہے۔ چھتیس گڑھ اسمبلی انتخاب 2018 میں فی رکن اسمبلی اوسط ملکیت 11.63 کروڑ روپے تھی۔

بی جے پی کے 54 کامیاب امیدواروں کی فی امیدوار اوسط ملکیت 5.70 کروڑ روپے ہے اور کانگریس کے 35 فاتح امیدواروں کی اوسط ملکیت 4.70 کروڑ روپے ہے۔ وہیں گونڈوانا گن تنتر پارٹی کے ایک کامیاب امیدوار کی ملکیت 26.03 لاکھ روپے ہے۔ پنڈریا اسمبلی سیٹ سے بی جے پی رکن اسمبلی بھاؤنا بوہرہ کے پاس سب سے زیادہ 33.86 کروڑ روپے کی ملکیت ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر بھوپیش بگھیل کے پاس 33.38 کروڑ روپے کی ملکیت ہے اور وہ کامیاب امیر امیدواروں میں دوسرے مقام پر ہیں۔ علاوہ ازیں بی جے پی کے بلاسپور رکن اسمبلی امر اگروال 27 کروڑ روپے کی ملکیت رکھتے ہیں اور تیسرے مقام پر ہیں۔


کانگریس کے چندرپور رکن اسمبلی رام کمار یادو کے پاس سب سے کم 10.02 لاکھ روپے کی ملکیت ہے۔ ان کے بعد بی جے پی کے سیتاپور (ایس ٹی) رکن اسمبلی سابق فوجی رام کمار ٹوپو ہیں، جن کے پاس 13.12 لاکھ روپے کی ملکیت ہے۔ وہیں بی جے پی پتھل گاؤں (ایس ٹی) رکن اسمبلی گومتی سائی کے پاس 15.47 لاکھ روپے کی ملکیت ہے۔

رپورٹ کے مطابق 33 فاتح امیدواروں نے اپنی تعلیمی اہلیت پانچویں پاس اور بارہویں پاس کے درمیان بتائی ہے، جبکہ 54 کامیاب امیدواروں نے گریجویشن اور اس سے زیادہ کی تعلیمی اہلیت ہونے کا تذکرہ کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو فاتح امیدوار ڈپلوما ہولڈرس ہیں اور ایک فاتح امیدوار صرف خواندہ ہے۔


رپورٹ میں یہ بھی جانکاری دی گئی ہے کہ 44 فاتح امیدواروں نے اپنی عمر 25 سے 50 سال کے درمیان ہونے کا تذکرہ کیا ہے، جبکہ 46 امیدواروں نے اپنی عمر 51 سے 80 سال کے درمیان بتائی ہے۔ علاوہ ازیں رپورٹ کے مطابق تجزیہ کیے گئے 90 کامیاب امیدواروں میں سے 19 فاتح امیدوار خواتین ہیں۔ 2018 میں 90 اراکین اسمبلی میں سے 13 خاتون اراکین اسمبلی تھیں۔ ساتھ ہی 2023 کے چھتیس گڑھ اسمبلی انتخاب میں 24 اراکین اسمبلی دوبارہ منتخب ہو کر آئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔