یوپی میں سیلاب سے 18 اضلاع کے 1500 گاؤنوں کا برا حال، بی جے پی ایم نے کہا- سب بھگوان بھروسے، بولو گے تو کہلاؤگے باغی
برج بھوشن سنگھ نے کہا کہ کچھ ٹریکٹر لگائے گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگ چلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سیلاب سے پہلے انتظامیہ سے تجاویز مانگی جانی چاہئیں تھیں۔ یہاں بولنا بند ہوچکا ہے، صرف سننا رہ گیا ہے۔
اتر پردیش کے 18 اضلاع کے تقریباً 1500 گاؤں سیلاب کی لپیٹ میں ہیں۔ گاؤں زیر آب آگئے ہیں۔ لوگوں کے گھروں میں پانی کے داخل ہونے سے مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔ ان اضلاع میں تقریباً 25 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ سیلاب سے سب سے بری حالت بارہ بنکی، سدھارتھ نگر، بہرائچ، بلرام پور، گونڈا اور لکھیم پور میں ہے۔ سینکڑوں گاؤں میں افراتفری کا ماحوک ہے۔ لوگوں تک مدد صحیح طریقے سے نہیں پہنچ پا رہی ہے۔ یوپی کے قیصر گنج سے بی جے پی کے ایم پی برج بھوشن سنگھ نے سیلاب کے درمیان پھیلی افراتفری کی وجہ سے اپنی ہی حکومت کو گھیرا ہے۔
بی جے پی ایم پی برج بھوشن سنگھ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ برج بھوشن ریاستی حکومت اور انتظامیہ پر سوال کھڑے کر رہے ہیں۔ وہ کہہ رہے ہیں، ’’پہلے کوئی بھی حکومت ہوتی تھی تو سیلاب سے قبل میٹنگ ہوا کرتی تھی۔ مجھے نہیں لگتا کہ اس بار کوئی میٹنگ ہوئی ہے۔ سب کچھ بھگون بھروسے ہے۔ لوگ انتظار کر رہے ہیں کہ کب پانی کم ہو گا اور کب مصیبتیں کم ہوں گی۔ میں نے اپنی زندگی میں اتنا برا انتظام نہیں دیکھا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم رو بھی نہیں سکتے اور اپنے جذبات کا اظہار بھی نہیں کر سکتے۔"
بی جے پی ممبر پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ یہیں نہیں رکے، انہوں نے مزید کہا، ’’کچھ ٹریکٹر لگائے گئے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ چلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سیلاب سے پہلے انتظامیہ کی اجنب سے تجاویز مانگی جانی چاہئیں تھیں۔ یہاں بولنا بند ہو چکا ہے، صرف سننا ہی بچا ہے۔ اگر بولو گے تو باغی کہلاؤ گے۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔