بہار: بی جے پی لیڈروں کو مرکز سے ملی سیکورٹی کے بعد سیاست گرم
بہار میں نائب وزیر اعلیٰ سمیت بی جے پی کے 10 سے زائد لیڈروں کو مرکزی حکومت کے ذریعہ ملی سیکورٹی کے بعد ریاست کی سیاست گرم ہو گئی ہے، آر جے ڈی نے نظامِ قانون کو لے کر حکومت پر طنز کسا ہے۔
بہار میں نائب وزیر اعلیٰ سمیت بی جے پی کے 10 سے زائد لیڈروں کو مرکزی حکومت کے ذریعہ ملی سیکورٹی کے بعد ریاست کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ آر جے ڈی نے تو نظامِ قانون کو لے کر حکومت پر طنز کے تیر چلائے ہیں۔ آر جے ڈی قومی نائب صدر شیوانند تیواری نے نائب وزیر اعلیٰ سمیت کئی بی جے پی لیڈروں کی سیکورٹی سنٹرل فورس کو دینے پر طنز کستے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی حکومت نظامِ قانون کو سنبھال نہیں پا رہی ہے؟ انھوں نے کہا کہ جس طرح مرکزی حکومت نے بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمیت کئی لیڈروں کو سنٹرل فورس کی سیکورٹی فراہم کی ہے، اس سے تو یہی ثابت ہو رہا ہے۔
بہار کے نائب وزیر اعلیٰ کو سنٹرل فورس کی سیکورٹی دیے جانے پر شیوانند تیواری نے حیرانی بھی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ کیا ان کو بھی اپنی سیکورٹی کے لیے اپنی ہی حکومت پر اعتبار نہیں رہ گیا ہے۔ کئی اضلاع کے بی جے پی دفاتر کی سیکورٹی کی ذمہ داری بھی حکومت ہند نے بی ایس ایف کو سونپ دیا ہے۔ بی جے پی لیڈر نے کہا کہ آئینی نظام کے تحت ریاست میں نظامِ قانون ریاستی حکومتوں کی ذمہ داری ہے۔ ایسی حالت میں سوال ہے کہ کیا سنٹرل فورسز کی تعیناتی سے پہلے کیا مرکزی حکومت نے بہار حکومت سے بات کی تھی؟ ویسے تو سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ بہار کی حکومت کیا اپنی آئینی ذمہ داری پورا کرنے میں اتنی ناکام ہو گئی ہے کہ وہ اپنی ریاست میں لیڈروں اور سیاسی پارٹیوں کے دفاتر کو سیکورٹی تک فراہم نہیں کر سکتی ہے؟
اِدھر این ڈی اے میں شامل ہندوستانی عوام مورچہ کے ترجمان دانش رضوان نے بھی بی جے پی رکن اسمبلی ہری بھوشن ٹھاکر کے ایک بیان پر حملہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سنٹرل سیکورٹی مل گئی ہے تو کیا ایسے بیان دیں گے۔ اس معاملے پر حالانکہ بی جے پی لیڈران خاموش ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔