التجا کو اپنی ماں محبوبہ مفتی سے ملنے دیا جائے، سپریم کورٹ کا حکم
التجا نے اپنی عرضی میں عدالت کو بتایا کہ جیل میں قید محبوبہ مفتی کو ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس پر عدالت نے التجا اور ان کے بھائی کو محبوبہ سے حراست میں ملنے کی اجازت دے دی ہے
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کے روز جموں و کشمیر کی انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ سے ان کی بیٹی التجا مفتی کو ملاقات کرنے دیا جائے۔ عدالت عظمیٰ التجا کی اس ترمیم شدہ درخواست پر سماعت کر رہی تھی جو انہوں نے اپنی والدہ کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربندی کے خلاف دائر کی ہے۔
ایس کے کول اور ہرشی کیش رائے پر مشتمل بنچ نے عرضی پر سماعت کے دوران کشمیر انتظامیہ سے سوال کیا محبوبہ مفتی کو کب تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے اس معاملہ میں جموں و کشمیر سے اس کے رُخ کو واضح کرنے کو کہا ہے۔ علاوہ ازیں، مرکزی حکومت سے بھی جواب طلب کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ حراست ہمیشہ کے لئے نہیں ہو سکتی۔ اس معاملہ میں آئندہ سماعت 15 اکتوبر کو ہوگی۔
سری نگر کے ضلع مجسٹریٹ نے سپریم کورٹ میں دائر اپنے حلف نامے میں کہا کہ درخواست گزار کو پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے اپیل کی کہ درخواست مسترد کی جانی چاہیے کیونکہ محبوبہ موجودہ التزامات کے مطابق اپنی نمائندگی کے ساتھ مشاورتی بورڈ سے رجوع کر سکتی ہیں۔ محبوبہ کو عوامی حکم کے خلاف کام کرنے سے روکنے کے لئے حراست میں لیا گیا تھا۔ نیز حراست کے لئے کافی مواد اور بنیاد موجود ہے۔
التجا نے اپنی عرضی میں عدالت کو بتایا کہ جیل میں قید محبوبہ مفتی کو ان سے ملنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ اس پر عدالت نے التجا اور اس کے بھائی کو محبوبہ سے حراست میں ملنے کی اجازت دے دی ہے، تاہم محبوبہ کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کی اجازت وغیرہ کے بارے میں عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ عام اجازت نہیں دی جا سکتی، لیکن اس کے لئے متعلقہ حکام کو درخواست پیش کر سکتی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔