’میرے خلاف ایک لفظ بولا تو...‘، آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کو کیا متنبہ
ہیمنت بسوا سرما نے کیجریوال کو تنبیہ دیتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’میرے خلاف ایک بھی لفظ بولا کہ میں بدعنوان ہوں تو اگلے ہی دن میں تمھارے خلاف ہتک عزتی کا مقدمہ کر دوں گا۔‘‘
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال 2 اپریل کو آسام میں ایک ریلی کرنے والے ہیں۔ اس ریلی سے پہلے آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمنت بسوا سرما نے انھیں تنبیہ کی ہے کہ کیجریوال ان کے خلاف ایک لفظ نہ بولیں ورنہ وہ کارروائی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہیمنت بسوا سرما نے متنبہ کیا ہے کہ اگر کیجریوال نے ان پر جھوٹے الزامات عائد کیے تو وہ ان کے خلاف مقدمہ کر دیں گے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب مبینہ طور پر اروند کیجریوال نے دہلی اسمبلی میں بیان دیا کہ ہیمنت بسوا سرما کے خلاف کئی ریاستوں میں معاملے درج ہیں۔ اس تعلق سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے آسام کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’کیا میرے خلاف ملک کے کسی حصے میں معاملہ درج ہے؟ میں ہتک عزتی کا معاملہ درج کرانا چاہتا ہوں لیکن اروند کیجریوال بزدل کی طرح اسمبلی میں بول رہے ہیں۔ انھیں 2 اپریل کو آسام آنے دیجیے اور یہ کہنے دیجیے کہ ہیمنت بسوا سرما کے خلاف معاملے درج ہیں۔ میں ان کے خلاف کیس درج کرا دوں گا۔‘‘
ہیمنت بسوا سرما نے کیجریوال کو تنبیہ دیتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’میرے خلاف ایک بھی لفظ بولا کہ میں بدعنوان ہوں تو اگلے ہی دن میں تمھارے خلاف ہتک عزتی کا مقدمہ کر دوں گا۔ جیسے میں نے منیش سسودیا کے خلاف کیا تھا۔‘‘ ساتھ ہی سرما نے کہا کہ ’’تمھیں (کیجریوال) کسی کے خلاف اسمبلی میں نہیں بولنا چاہیے، جبکہ تمھیں پتہ ہے کہ میں وہاں اپنا دفاع کرنے کے لیے موجود نہیں رہوں گا۔ کوئی لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔ پورے ملک میں میرے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔‘‘
واضح رہے کہ اروند کیجریوال اور ان کی پارٹی اب شمال مشرقی ریاست آسام میں اپنی سیاسی زمین تلاش کر رہی ہے۔ اسی کے پیش نظر کیجریوال 2 اپریل کو آسام کا دورہ کرنے والے ہیں۔ وہ یہاں ایک جلسہ عام سے خطاب بھی کریں گے۔ کیجریوال کے ساتھ پنجاب کے وزیر اعلیٰ بھگونت مان بھی موجود رہیں گے۔ یہ جلسہ عام گواہاٹی کے بھرلومکھ واقع سونارام ہائی اسکول میں منعقد ہوگا۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہوگی کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال آسام کے وزیر اعلیٰ کے خلاف کوئی بیان دینے کی ہمت کریں گے یا نہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔