آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخاب ہوتے تو بی جے پی کو محض 40 لوک سبھا سیٹیں حاصل ہوتیں: آدتیہ ٹھاکرے

آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ان کی پارٹی ممبئی شمال مغرب سیٹ کے انتخابی نتائج کو چیلنج دینے والی عرضی کے ساتھ عدالت کا رخ کرے گی۔

آدتیہ ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
آدتیہ ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے پیر کے روز دعویٰ کیا کہ اگر حال ہی میں اختتام پذیر لوک سبھا انتخاب آزادانہ اور منصفانہ طریقے سے ہوتے تو بی جے پی محض 40 سیٹیں ہی حاصل کر پاتی۔ آدتیہ ٹھاکرے نے یہ بیان ایک پریس کانفرنس میں دیا۔ انھوں نے اس دوران ممبئی شمال مغرب لوک سبھا سیٹ کے نتائج کو بھی دھوکہ دہی قرار دیا جہاں شیوسینا (یو بی ٹی) امیدوار امول کارتیکر کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا کے رویندر وائیکر نے 48 ووٹوں سے شکست دی۔

رکن اسمبلی آدتیہ ٹھاکرے نے دعویٰ کیا کہ سرکاری مشینری کا غلط استعمال کر کے ہماری جیت ہم سے چھین لی گئی۔ انھوں نے کہا کہ ان کی پارٹی ممبئی شمال مغرب سیٹ کے انتخابی نتائج کو چیلنج دینے والی عرضی کے ساتھ عدالت کا رخ کرے گی۔


قابل ذکر ہے کہ ممبئی میں ونرائی پولیس نے وائیکر کے رشتہ دار کے خلاف گوریگاؤں (جو وائیکر کے انتخابی حلقہ کا حصہ ہے) میں ایک پولنگ مرکز پر 4 جون کو عام انتخاب کا نتیجہ برآمد ہونے کے دن موبائل فون کا مبینہ طور سے استعمال کرنے کا معاملہ درج کیا ہے۔ شیوسینا یو بی ٹی لیڈر اور ریاست کے سابق وزیر انل پرب کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں اندیشہ ہے کہ موبائل فون (جانچ کے دوران ضبط کیا گیا) بدل دیا گیا ہوگا۔‘‘ انھوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو دستیاب جانکاری کی بنیاد پر از خود نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کرنی چاہیے اور کارتیکر کو فاتح قرار دینا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔