اگر سمیر وانکھیڈے ہندو ہوتے تو ان سے اپنی بیٹی کی شادی نہیں کرتا، سمیر کے پہلے سسر کا بیان

سمیر وانکھیڈے کی پہلی بیوی کے والد نے کہا کہ سب کو معلوم تھا کہ سمیر مسلمان ہیں اور وہ یو پی ایس سی کی تیاری کے وقت مسجد میں نماز پڑھتے تھے۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آواز بیورو

نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے زونل ڈائریکٹر سمیر وانکھیڈے کا ماضی ان کے لئے جی کا جنجال بنتا جا رہا ہے۔ کئی طرح کے الزامات کے بیچ اب ان کی پہلی بیوی ڈاکٹر شبانہ کے والد ڈاکٹر زاہد قریشی نے نیوز پورٹل اے بی پی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ محبت کی شادی نہیں تھی بلکہ ارینج میرج تھی اور شادی سے پہلے دونوں خاندان ایک دوسرے کو جانتے تھے اور یہ بھی جانتے تھے کہ وہ مسلمان ہیں، ان کا پورا خاندان مسلمان تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان کے پاس مسلمان بن کر ہی آئے تھے۔

زاہد قریشی نے بتایا کہ اس وقت سمیر وانکھیڈے یو پی ایس سی کی تیاری کر رہے تھے اور نماز کے لئے مسجد جاتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو ابھی خبروں سے ہی پتہ لگا ہے کہ وہ ہندو ہیں۔ قریشی نے کہا کہ بیٹی کی طلاق ہونے کے بعد وہ اس غم کو پی چکے تھے لیکن جب یہ معاملہ خبروں میں آیا تو انہیں بولنا پڑ رہا ہے۔


شبانہ کے والد نے کہا کہ وانکھیڈے شادی سے پہلے کے سرٹیفیکیٹ دکھا رہے ہیں لیکن زاہدہ سے شادی کے بعد کے سرٹیفیکیٹ نہیں دکھا رہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ہمیشہ سے پتہ تھا کہ ان کے سمدھی کا نام داؤد ہے۔ زاہد قریشی نے کہا کہ جس وقت شادی ہوئی تو وہ مسلمان تھے اور سب کو پتہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ معلوم نہیں کہ انہوں نے کون سے ریزرویشن کوٹے کے تحت نوکری حاصل کی ہے۔

سمیر وانکھیڈے کی مشکلیں بڑھتی جا رہی ہیں اور اب لوگ یہ کہنے لگے ہیں کہ انہوں نے نوکری کے لئے یا شادی کے لئے اپنے مذہب کے تعلق سے غلط بیان دیا ہے، کیونکہ دونوں کا ایک وقت میں صحیح ہونا تھوڑا مشکل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔