میں بی جے پی سے آزاد 'رام' دیکھنا چاہتا ہوں، مسلم، سکھ، عیسائی، پارسی سبھی ہمارے ساتھ: اُدھو ٹھاکرے

بی جے پی حکومت سے ناراض اُدھو ٹھاکرے نے کہا "سب کچھ گجرات میں جا رہے ہیں، ہم بھکاری نہیں ہیں، آپ ہمیں 1500 روپے دے رہے ہیں، اس سے کیا ہوتا ہے؟

<div class="paragraphs"><p>ادھو ٹھاکرے / ویڈیو گریب</p></div>

ادھو ٹھاکرے / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ اور مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ اُدھو ٹھاکرے نے مرکز کی مودی حکومت پر زبردست حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بی جے پی سے آزاد 'رام' دیکھنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ انہوں نے میری پارٹی، میرا انتخابی نشان چوری کرکے پیٹھ میں چُھرا گھونپنے کا کام کیا ہے جو ایک سچا ہندو کبھی نہیں کر سکتا ہے۔ بی جے پی والے 'رام' کو صرف اپنے فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔  اُدھو ٹھاکرے نے کہا کہ اجودھیا میں بھی آدرش گھوٹالہ ہوا ہے، اس میں کون شامل ہے؟ ہم نے مندر بنانے کے لیے اپنا خون بہایا، کس لیے۔  انہوں نے آگے کہا کہ شنکراچاریہ اوی مکتیشورانند میرے گھر آئے تھے انہوں نے کہا کہ ہندو پیٹھ میں کبھی چُھرا نہیں گھونپتا اور جو ایسا کرتا ہے وہ ہندو نہیں ہوسکتا۔

شیو سینا سربراہ نے خود کو سبھی گجراتیوں کے خلاف ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے (بی جے پی والوں) میری چیزیں ہڑپنے کے بعد اب منگٹی وار لندن گئے اور باگھ کی ناک لے آئے۔ پہلے وہ 15 لاکھ روپے دینے والے تھے، 15 لاکھ کا کیا ہوا؟ بھائی-بہن والے لوگ کہاں ہیں؟" ادھو ٹھاکرے نے ہفتہ کو تھانے میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے خواتین سے ’لڑکی بہن منصوبہ‘ کا فائدہ اٹھانے کی التجا کی اور کہا کہ یہ ان کے حق کا پیسہ ہے لیکن ساتھ ہی اپنے وقار سے سمجھوتہ نہ کرنے کی بھی بات کہی۔ ادھو نے کہا کہ صرف تین مہینے انتظار کیجئے، میں ان کے کلکٹروں کو ایسی جگہ بھیجوں گا بس انتظار کیجئے، ممبئی، تھانے میرا ہے، کونکن میرا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلم، سکھ، پارسی، عیسائی سبھی ہمارے ساتھ ہیں۔


 ایک بڑے منصوبے کے گجرات چلے جانے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اُدھو نے کہا کہ سب کچھ گجرات کے لیے کیا جا رہا ہے، ہم بھکاری نہیں ہیں، آپ ہمیں 1500 روپے (لڑکی بہن منصوبہ) دے رہے ہیں، اس سے کیا ہوتا ہے؟ کیا 1500 روپے سے گھر چلا سکتے ہیں؟ آپ اس رقم سے کتاب بھی نہیں خرید سکتے اور اوپر سے ان پر جی ایس ٹی بھی ہے۔ ایک کے بعد ایک سبھی منصوبے گجرات جا رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔