دہلی سے لے کر یوپی اور بہار تک تیز بارش، کئی ریاستوں کی ندیوں میں طغیانی سے سیلاب کی حالت

تیز بارش، لینڈ سلائڈنگ، بجلی گرنے کے واقعات کے پیش نظر راحت و بچاؤ ٹیموں کو مستعد رہنے اور لوگوں کو احتیاط برتنے کے لیے کہا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>شدید بارش کی علامتی تصویر/ آئی اے این ایس</p></div>

شدید بارش کی علامتی تصویر/ آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ملک میں اس وقت مانسون کی بارش ہو رہی ہے جس کا اثر کئی ریاستوں میں دیکھا جا رہا ہے۔ کچھ ریاستوں میں زیادہ بارش کی وجہ سے جانی و مالی نقصان کا بھی سامنا ہے۔ دہلی این سی آر میں 2 دن سے رک رک کر بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے دہلی مرکز کے مطابق اتوار کو بھی پورے دن بادل رہیں گے اور ہلکی بارش کا امکان ہے جبکہ نوئیڈا، گروگرام اور فرید آباد کے علاوہ دہلی کے کئی علاقوں میں موسلا دھار بارش کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

اتر پردیش اور بہار بھی اس وقت بارش کی زد میں ہیں۔ پہاڑی ریاستوں میں ہوئی زوردار بارش کی وجہ سے پنجاب، اتر پردیش اور بہار کی کئی ندیوں میں طغیانی پیدا ہوگئی ہے جس سے سیلاب جیسی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔ حالانکہ زوردار بارش نے شدید گرمی سے پریشان لوگوں کو کچھ راحت پہنچائی ہے۔ بارش کا یہ سلسلہ ایک ہفتہ تک جاری رہنے کی امید ہے۔ یوپی کی بات کی جائے تو یہاں تین دنوں سے کبھی دھیمی تو کبھی تیز بارش ہو رہی ہے۔ بہار میں راجدھانی پٹنہ سمیت کئی دیگر اضلاع میں بھی ہفتہ کو زوردار بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات نے کئی ریاستوں کے اضلاع میں آواز کے ساتھ تیز بارش اور بجلی گرنے کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔


اتراکھنڈ میں ہفتہ کو ایک بار پھر طوفانی بارش سے لینڈ سلائڈنگ کی اطلاع ملی تھی۔ اسی طرح آج بھی ریاست کے اُترکاشی، چمولی، رُودرپریاگ، پتھوراگڑھ اور باگیشور سمیت کئی اضلاع میں تیز بارش کے لیے الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ ریاست میں کیدار ناتھ ہائی وے پر ڈولیا دیوی کے پاس لینڈ سلائیڈ ہوا ہے جس کی وجہ سے ہائی وے پر بڑے بڑے بلڈوزر جمع ہوگئے اور آمد ورفت پر اس کا زبردست اثر پڑا ہے۔ چمولی میں بھی گوچر کے کمیڑا میں بدری ناتھ نیشنل ہائی وے ٹھپ ہے۔ محکمہ موسمیات نے ہماچل پردیش میں بھی تیز بارش کا الرٹ جاری کرتے ہوئے لینڈ سلائڈنگ اور بجلی گرنے کے واقعات کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔ اس کے پیش نظر ریاستی حکومت نے آفات راحت ٹیموں کو مستعد رہنے کو کہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔