بنگلہ دیش کے ساتھ ’تیستا پانی تقسیم‘ پر ہوئی بات چیت میں بنگال حکومت کو شامل نہ کرنے سے ممتا ناراض، پی ایم مودی کو لکھا خط

اپنے خط میں ناخوشی ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پی ایم مودی سے مغربی بنگال حکومت کو شامل کیے بغیر پڑوسی ملک کے ساتھ ایسی کوئی بھی گفتگو نہ کرنے کی گزارش کی۔

ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بنگلہ دیش کے ساتھ تیستا ندی پانی تقسیم اور فرخہ معاہدہ سے متعلق بات چیت میں مغربی بنگال حکومت کو شامل نہیں کرنے سے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بہت ناراض ہیں۔ انھوں نے اس تعلق سے 24 جون کو وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھا ہے جس میں اپنی طرف سے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔

اس خط میں ممتا بنرجی نے اپنی ناخوشی ظاہر کرتے ہوئے وزیر اعظم سے مغربی بنگال حکومت کو شامل کیے بغیر پڑوسی ملک کے ساتھ کوئی بھی بات چیت نہ کرنے کی گزارش کی۔ انھوں نے مودی کو لکھے اپنے تین صفحات کے خط میں کہا کہ ’’میں یہ خط بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کے حالیہ دورہ کے ضمن میں لکھ رہی ہوں۔ ایسا لگتا ہے کہ میٹنگ کے دوران گنگا اور تیستا ندیوں سے متعلق پانی کی تقسیم کے معاملے پر تبادلہ خیال ہوا ہوگا۔ مشورہ اور ریاستی حکومت کی رائے کے بغیر اس طرح کی یکطرفہ بات چیت نہ تو قابل قبول ہے اور نہ ہی تعریف کے لائق۔


ممتا بنرجی کے مطابق مغربی بنگال کا بنگلہ دیش کے ساتھ جغرافیائی، ثقافتی اور معاشی طور سے بہت قریبی رشتہ ہے۔ انھوں نے پی ایم مودی سے کہا کہ ’’میں بنگلہ دیش کی عوام سے محبت کرتی ہوں اور ان کا احترام کرتی ہوں، اور ہمیشہ ان کی بھلائی کے لیے دعا کرتی ہوں... میں اپنا اعتراض اس بات پر ظاہر کرتی ہوں کہ ریاستی حکومت کی شراکت داری کے بغیر بنگلہ دیش کے ساتھ تیستا پانی تقسیم اور فرخہ معاہدہ پر کوئی گفتگو نہیں کی جانی چاہیے۔ مغربی بنگال میں لوگوں کے مفادات سب سے بالاتر ہیں، جس سے کسی بھی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔