شکاگو میں حیدرآباد کے طالب علم پر جان لیوا حملہ، ہندوستانی قونصل خانہ رابطے میں
حملے میں بری طرح زخمی طالب علم نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس کی اطلاع دی جس کے بعد اس کے اہلِ خانہ نے وزارت خارجہ سے مدد کی اپیل کی تھی
شکاگو: امریکہ میں ایک بار پھر ایک ہندوستانی طالب علم پر حملے کا واقعہ ہے جس میں طالب علم بری طرح زخمی ہو گیا ہے۔ اس طالب علم کا تعلق حیدرآباد سے۔ اس واقعے کے بعد زخمی طالب علم کے اہلِ خانہ نے وزیر خارجہ جئے شنکر سے مدد کی اپیل کی تھی جس پر شکاگو میں واقع ہندوستانی قونصل خانے نے طالب علم و اس کی بیوی کے رابطے میں ہونے کی خبر دی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ حملہ 6 فروری کو ہوا ہے جس میں طالب علم بری طرح زخمی ہوگیا ہے۔ طالب علم کی شناخت حیدرآباد کے سید مظاہر علی کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ انڈیانا ویسلیان یونیورسٹی سے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ماسٹرز کا طالب علم ہے۔ اس پر اتوار کی صبح (مقامی وقت) کیمبل ایونیو میں تین افراد نے حملہ کر دیا تھا۔ سید مظاہر علی کی اہلیہ سیدہ رقیہ فاطمہ رضوی حیدرآباد کے لنگر حوض علاقے میں رہتی ہیں۔ انہوں نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے اپیل کی کہ وہ ان کے شوہر کے بہترین علاج اور مدد کو یقینی بنائیں۔ سیدہ رقیہ نے وزیر خارجہ سے یہ بھی درخواست کی کہ ان کے تین نابالغ بچوں کے ساتھ ان کے امریکہ جانے کے انتظامات کرائیں۔
سوشل میڈیا پر طالب علم کے حملے کی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں زخمی طالب علم خود پر ہوئے حملے کے بارے میں بتا رہا ہے۔ طالب علم کے چہرے سے خون بہہ رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک دیگر ویڈیو میں 3 حملہ آور شکاگو کی سڑکوں پر مظاہر علی کا پیچھا کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ شکاگو پولیس نے اس واقعے پر اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکہ میں رہنے والے ہندوستانی طلباء پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی امریکہ کے اوہیا ریاست کے سِنسناٹی میں شریس ریڈی نامی ایک ہندوستانی طالب علم کی مشتبہ طور پر موت ہوگئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔