ہندوستان کے 'دان ویر رتن' نے اپنے پیچھے کتنی دولت چھوڑی؟ جان کر ہو جائیں گے حیران!

رتن ٹاٹا اپنی دریادلی کے لیے مشہور تھے۔ ان کا شمار ملک کے سب سے برے عطیہ دہندگان میں ہوتا تھا۔ وہ اپنی آمدنی کا بڑا حصہ ٹاٹا ٹرسٹ کو عطیہ کرتے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

 قد آور کاروباری اور ارب پتی رتن ٹاٹا کا بدھ کی دیر رات انتقال ہو گیا۔ انہیں عمر سے متعلق صحت سے جڑے مسئلہ کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں علاج کے دوران انہوں نے اس دنیا کو الوداع کہہ دیا۔ رتن ٹاٹا کے انتقال کے بعد اب سبھی یہ جاننا چاہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے پیچھے کتنی دولت چھوڑی ہے اور ان کے اتنے بڑے کاروباری سلطنت کا مالک اب کون ہوگا؟

رتن ٹاٹا کا شمار سب سے کامیاب کاروباریوں کی فہرست میں کیا جاتا ہے۔ ان کی قیادت میں ٹاٹا گروپ نے ملک ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں اپنا ڈنکا بجایا۔ رتن ٹاٹا نے 1991ء میں اس گروپ کی کمان اپنے ہاتھوں میں لی تھی اور سال 2012 تک وہ اس کمپنی کے چیئرمین بنے رہے۔


ٹاٹا گروپ کا کاروبار پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے اور گھر کی رسوئی سے لے کر آسمان میں ہوائی جہاز تک یہ نام موجود ہے۔ اس گروپ کی 100 سے زیادہ لسٹڈ اور اَن لسٹڈ کمپنیاں ہیں اور ان کا کُل کاروبار تقریباً 300 ارب ڈالر کا ہے۔ اگر بات کریں رتن ٹاٹا کی کُل جائیداد کے بارے میں تو رپورٹس کے مطابق انہوں نے اپنے پیچھے تقریباً 3800 کروڑ روپے کی دولت چھوڑی ہے۔

28 دسمبر 1937 کو پیدا ہوئے ہندوستان کے اس 'رتن' کے دنیا میں پھیلے کاروبار کو دیکھتے ہوئے ان کی جائیداد کم لگ سکتی ہے، لیکن اس کے پیچھے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنی کمائی کا ایک بڑا حصہ عطیہ کرتے تھے۔


رتن ٹاٹا اپنی دریادلی کے لیے جانے جاتے تھے اور ملک کے ٹاپ عطیہ دہندگان میں ان کا شمار ہوتا تھا۔ وہ اپنی آمدنی کا بڑا حصہ ٹاٹا ٹرسٹ کو عطیہ کرتے تھے، یہ ٹاٹا ٹرسٹ ہولڈنگ کمپنی کے تحت فرموں کے ذریعہ کی گئی کُل کمائی کا 66 فیصد حصہ دیتا ہے۔

2004 میں آئی تباہ کن سُنامی ہو یا پھر ملک میں کورونا وبا کا قہر، ہر بحران کے وقت رتن ٹاٹا مدد کے لیے سب سے آگے رہے۔ نہ صرف سماجی کاموں بلکہ اقتصادی مسائل سے پریشان طلبا کی بھی مدد کے لیے وہ ہمیشہ تیار رہتے۔ ان کا ٹرسٹ مالی طور پر کمزور طلبا کو اسکالرشپ دیتا ہے، جن کی مدد جے این ٹاٹا انڈومنٹ، سر رتن ٹاٹا اسکالرشپ اور تاٹا اسکالرشپ کے ذریعہ کی جاتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔