رتن ٹاٹا کے انتقال پر جذباتی ہوئیں سمی گریوال، آنکھیں نم کر دینے والے پوسٹ میں لکھا "وہ کہتے ہیں کہ تم چلے گئے…"

2011 میں ٹائمز آف انڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں اداکارہ سمی گریوال نے رتن ٹاٹا کے ساتھ اپنے رشتے پر بات کی تھی۔ انہوں نے قبول کیا تھا کہ وہ اور رتن ہسٹری شیئر کرتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>رتن ٹاٹا اور سمی گریوال (فائل)، تصویر 'ایکس'</p></div>

رتن ٹاٹا اور سمی گریوال (فائل)، تصویر 'ایکس'

user

قومی آواز بیورو

رتن ٹاٹا کی اچانک موت سے پورے ملک میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ رتن ٹاٹا نے اپنے کام اور بدلاؤ لانے کی سوچ سے لاکھوں دلوں کو چھوا ہے۔ جہاں ایک طرف پورا ملک ان کے انتقال پر سوگ منا رہا ہے وہیں ان کی پرانی اور قریبی دوست سمی گریوال بھی کافی جذباتی ہو گئی ہیں۔ انہوں نے اپنے دوست کے گزر جانے کے غم میں آنکھیں نم کر دینے والا ایک پوسٹ شیئر کیا ہے۔

سمی گریوال نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ 'ایکس' پر رتن ٹاٹا کے لیے اپنے ایک نوٹ میں لکھا "وہ کہتے ہیں کہ تم چلے گئے، تمہارا نقصان برداشت کرنا بہت مشکل ہے، بہت مشکل… الوداع میرے دوست…رتن ٹاٹا"۔ اس طرح سمی گریوال نے اپنے دوست رتن ٹاٹا جن کے ساتھ ان کی گہری تاریخ رہی ہے انہیں نمناک آنکھوں سے الوداع کہا۔ ان کا یہ پوسٹ دیکھ کر ہر کوئی جذباتی ہو گیا۔


2011 میں ٹائمز آف انڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں گزرے زمانہ کی مشہور اداکارہ سمی گریوال سے رتن ٹاٹا کے ساتھ ان کے رشتے کے بارے میں سوال کیا گیا تھا۔ اس پر سمی نے قبول کیا تھا کہ وہ اور رتن ٹاٹا ہسٹری شیئر کرتے ہیں۔

سمی گریوال نے رتن ٹاٹا کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا "رتن اور میں بہت پیچھے چلے گئے ہیں۔ وہ پرفیکشن ہیں، ان میں ہیومر کی اچھی سمجھ ہے، وہ نرم مزاج اور ایک پرفیکٹ جینٹلمین ہیں۔ پیسہ کبھی بھی ان کا ڈرائیونگ فورس نہیں رہا۔ وہ ہندوستان میں اتنا ریلیکس نہیں ہیں جتنا کہ وہ بیرون ملک میں ہیں"۔


غور طلب ہے کہ اس ہفتے کی ابتدا میں بھی رتن ٹاٹا کے بیمار ہونے کی افواہ انٹرنیٹ پر پھیل گئی تھی۔ لیکن ان کی طرف سے ان افواہوں کو خارج کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ان کی عمر سے متعلق حالات کے سبب یہ صرف ایک ریگولر میڈیکل جانچ تھی۔ انہوں نے لوگوں سے ان کی صحت کے سلسلے میں غلط خبر نہ پھیلانے کی اپیل بھی کی تھی۔ لیکن 10 اکتوبر 2024 کو ان کے انتقال کی خبر ملی جو صحیح تھی۔ 86 سال کی عمر میں رتن ٹاٹا نے ممبئی کے ایک اسپتال میں آخری سانس لی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔