غیر عدالتی قتل کو عدالت کیسے روک سکتی ہے؟ سپریم کورٹ
جسٹس بوبڈے نے عرضی گزار کی جانب سے پیش وکیل جتیندر ایم شرما نے کہا کہ عدالت اس بات سے اتفاق کر تی ہے کہ اسے روکا جانا چاہیے، لیکن وہ غیر عدالتی قتل کو کیسے روک سکتی ہے؟
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ملک میں غیر عدالتی قتل (ایکسٹرا جوڈیشیل قتل) پر پابندی عائد کرنے کی ہدایت سے متعلق عرضی بدھ کے روز خارج کر دی۔ چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی تین رکنی بنچ نے نریندر کمار گرگ کی عرضی پر سوال کیا کہ غیر عدالتی قتل کو کیسے روکا جا سکتا ہے؟ اس کے بعد عدالت نے عرضی کو خارج کر دیا۔
جسٹس بوبڈے نے عرضی گزار کی جانب سے پیش وکیل جتیندر ایم شرما نے کہا کہ عدالت اس بات سے اتفاق کر تی ہے کہ اسے روکا جانا چاہیے، لیکن وہ غیر عدالتی قتل کو کیسے روک سکتی ہے؟
قیدیوں کو ہتھکڑی لگائے جانے یا نہ لگائے جانے کے مسئلے پر شرما نے سپریم کورٹ کے پرانے فیصلے کا ذکر کیا لیکن چیف جسٹس نے کہا کہ کچھ قیدی خطرناک ہوتے ہیں اور انھیں ہتھکڑی لگانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ملزم پولیس پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، ویسے ملزم کو ہتھکڑی لگانے یا نہ لگانے کے بارے میں مجسٹریٹ اس ملزم سے پوچھے گا، کوئی بے وقوف ملزم ہی کہے گا کہ اسے ہتھکڑی لگائی جائے۔ عدالت نے متعلقہ عرضی خارج کر دی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔