دہلی: تشدد زدہ جہانگیر پوری امن کی راہ پر گامزن، ترنگا یاترا نکالیں گے ہندو اور مسلمان

ترنگا یاترا میں کل 50 افراد کے حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے، ان میں 25 ہندو اور 25 مسلمان شامل ہوں گے۔

تشدد زدہ جہانگیر پوری / آئی اے این ایس
تشدد زدہ جہانگیر پوری / آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی کے فرقہ وارانہ تشدد سے متاثرہ جہانگیر پوری علاقہ میں آج ہندو اور مسلم دونوں طبقات کے لوگ ترنگا یاترا نکالنے جا رہے ہیں۔ یہ علاقہ تاحال بھاری حفاظتی حصار میں ہے، تاہم پولیس نے شام 6 بجے مجوزہ یاترا نکالنے کی اجازت فراہم کر دی ہے۔

خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس نے ذرائع کے حوالہ سے کہا کہ ترنگا یاترا میں کل 50 افراد کے حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے، ان میں 25 ہندو اور 25 مسلمان شامل ہوں گے۔ یہ یاترا کوسل چوک سے شروع ہوگی اور پھر بلاک بی، بی سی بازار، مندر، جی بلاک، بھومی گھاٹ کے بعد آزاد چوک پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگی۔


ہفتہ کی شام مقامی امن کمیٹی کے نمائندوں نے کیمروں کے سامنے ایک دوسرے سے ملاقات کی اور گلے مل کر دونوں برادریوں کے درمیان بھائی چارے کا پیغام دیا۔ امن کمیٹیاں 1980 کی دہائی میں بنائی گئی تھیں تاکہ قومی دارالحکومت میں تمام مذہبی تقریبات کسی کمیونٹی کے جذبات کو ٹھیس پہنچائے بغیر منعقد کی جا سکیں۔ کمیٹی میں پولیس افسران، سیاسی جماعتوں کے ارکان اور مختلف کمیونٹیز کے سرکردہ افراد شامل ہوتے ہیں۔

خیال رہے کہ 16 اپریل کو جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جینتی کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران شدید فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئی تھیں، جس میں 8 پولیس اہلکاروں سمیت 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ پولیس اب تک 25 افراد کو گرفتار کر چکی ہے جن میں دو نابالغ بھی شامل ہیں، جبکہ گرفتار شخص کے رشتہ داروں پر پتھراؤ کر کے ایک پولیس انسپکٹر کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔