ہندو-مسلم چندرا بابو کی دو آنکھیں، وہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے والا بل نافذ نہیں ہونے دیں گے: ٹی ڈی پی رہنما

جمعیۃ علمائے ہند کے 'تحفظ آئین کنونشن' سے خطاب میں ٹی ڈی پی رہنما نواب جان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وقف ترمیمی بل کو جے پی سی کے پاس بھیجنا چندرا بابو نائیڈو کی وجہ سے ہی ممکن ہو سکا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

وقف (ترمیمی) بل-2024 کی تقریباً تمام مسلم تنظیموں نے سخت مخالفت کی ہے۔ اس کے علاوہ کئی ریاستی سطح کی پارٹیاں بھی اس بل کے خلاف ہیں۔ اب این ڈی اے میں شامل کچھ پارٹیوں کے رہنما بھی اس بل کے خلاف اپنی آواز بلند کرنے لگے ہیں۔ اسی سلسلے میں ٹی ڈی پی کے سینئر رہنما نواب جان نے ایک بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو مسلمانوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے بل کو نافذ نہیں ہونے دیں گے۔

اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں جمعیۃ علمائے ہند کے ذریعہ منعقد 'تحفظ آئین کنونشن' سے خطاب کرتے ہوئے نواب جان نے سبھی سے متحد ہو کر وقف (ترمیمی) بل 2024 کو پارلیمنٹ میں پاس ہونے سے روکنے کی گزارش کی۔ انہوں نے کہا "چندرا بابو ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ ہندو اور مسلم ان کی دو آنکھیں ہیں۔ وہ (نائیڈو) کہتے ہیں کہ ایک آنکھ کو ہونے والا نقصان پورے جسم کو متاثر کرتا ہے اور ہمیں ترقی کی راہ پر آگے بڑھتے ہوئے اسے دھیان میں رکھنا چاہیے۔"


نواب جان نے خطاب کے دوران آگے کہا کہ چندرا بابو کی حکومت میں مسلمانوں کو کافی فائدہ ملا ہے، وہ ملک کی آزادی کے بعد سے غیر معمولی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو ایک سیکولر ذہن والے انسان ہیں اور وہ مسلمانوں کو نقصان پہنچانے والے بل کو نافذ نہیں ہونے دیں گے۔

اس دوران ٹی ڈی پی رہنما نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وقف (ترمیمی) بل کو پارلیمنٹ کی جوائنٹ کمیٹی (جے پی سی) کے پاس بھیجنا صرف چندرا بابو نائیڈو کی وجہ سے ہی ممکن ہو سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیڈو نے کچھ دن پہلے کہا تھا کہ چاہے وہ مسلم ادارہ ہو یا ہندو ادارہ یا عیسائی ادارہ، اس میں ایک ہی مذہب کے لوگ ہونے چاہئیں۔ نواب جان نے کہا "ہم سب کچھ برداشت کر لیں گے لیکن ملک کے اتحاد کو نقصان پہنچانے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کریں گے۔"

قابل ذکر ہے کہ وقف ترمیمی بل کے خلاف اپنی مہم تیز کرتے ہوئے جمعیۃ علما ہند نے اتوار کو ٹی ڈی پی کے چندرا بابو نائیڈو اور جے ڈی یو کے نتیش کمار سے اس معاملے میں مسلمانوں کے جذبات پر توجہ دینے کی گزارش کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔