تمل سپر اسٹار تھلاپتی وجئے کی پارٹی نے کی وقف ترمیمی بل کی مخالفت، 'ایک ملک-ایک انتخاب' کے خلاف بھی تجویز پاس

تملگا ویٹری کزگم (ٹی وی کے) کی ایگزیکٹیو کونسل کی میٹنگ میں مرکزی حکومت سے نیٹ (این ای ای ٹی) کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ وجئے 2 دسمبر سے تمل ناڈو کی یاترا پر نکلنے والے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تھلاپتی وجئے (فائل) تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/blakeninjaa">@blakeninjaa</a></p></div>

تھلاپتی وجئے (فائل) تصویر@blakeninjaa

user

قومی آواز بیورو

فلموں سے سیاست کی دنیا میں قدم رکھنے والے تمل سپر اسٹار تھلاپتی وجئے اپنی نئی پارٹی تملگا ویٹری کزگم (ٹی وی کے) کے ساتھ پوری طرح سرگرم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اتوار کو اپنی ایگزیکٹیو کونسل کی میٹنگ کے دوران مرکز کے 'ایک ملک - ایک انتخاب' کی مخالفت میں ایک تجویز پاس کر دی ہے۔ اس کے علاوہ ان کی پارٹی کے ذریعہ وقف ترمیمی بل-2024 کی بھی مخالفت کی گئی ہے اور تمل ناڈو سے نیٹ (این ای ای ٹی) کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک اور تجویز منظور کی گئی ہے۔

ٹی وی کے نے تمل ناڈو میں ذات کا سروے نہیں کرانے اور اس کے لیے مرکزی حکومت کو قصوروار قرار دینے کے لیے ایم کے اسٹالن کی قیادت والی ڈی ایم کے حکومت کی مذمت کی ہے۔ وجئے کی پارٹی کے ذریعہ اسٹالن پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے صرف اقتدار میں آنے کے لیے جھوٹ سے بھرے انتخابی وعدے کیے تھے، جسے پورا کرنے کی کوشش بھی نہیں کی گئی۔


ٹی وی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ وجئے نے اپنے با اعتماد اور پارٹی کے جنرل سکریٹری بُسّی آنند (پڈوچیری کے سابق ایم ایل اے) سمیت پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں کے ساتھ نجی طور پر بات چیت کی ہے۔ وجئے 2 دسمبر سے پوری تمل ناڈو کی یاترا پر نکلنے والے ہیں جو کوئمبٹور سے شروع ہوکر 27 دسمبر کو ترونیل ویلی میں ایک بڑے عوامی جلسے کے ساتھ ختم ہوگی۔ اپنی یاترا کے دوران وجئے کا مقصد پوری ریاست میں لوگوں سے اپنی پارٹی کے لیے حمایت مانگنا، ریاست کے لیے اپنے ویژن اور ایجنڈے کو ساجھا کرنا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وجئے نے اسی سال فروری میں اپنی سیاسی پارٹی شروع کرنے کے 8 مہینے بعد 27 اکتوبر کو تمل ناڈو کے وِلّوپورم ضلع میں اپنی پہلی سیاسی ریلی کی تھی۔ انہوں نے ریلی میں اپنی پارٹی کی سوچ اور اہداف کا اعلان کیا تھا جس میں مساوات، سماجی انصاف، سیکولرزم، عدالتوں میں انتظامی زبان کے طور پر تمل کو بڑھاوا دینا اور گورنر کے عہدہ کو ختم کرنا شامل تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔