ہماچل انتخابات: نجی گاڑی میں ای وی ایم ملنے پر 6 انتخابی کارکن معطل، کانگریس کارکنوں نے پکڑی تھی مشینیں!

پولنگ عملے کے پرائیویٹ گاڑیوں میں ای وی ایم کو اسٹرانگ روم میں لانے پر اعتراض کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے انکوائری کی ہدایت دی تھی، اب اس معاملہ میں معطلی کی کارروائی کی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

شملہ: ہماچل پردیش میں ہفتہ کو اسمبلی انتخابات میں ووٹنگ کے بعد رامپور اسمبلی حلقہ کے دت نگر پنچایت میں دیر شام ایک پرائیویٹ گاڑی میں ای وی ایم ملنے کے معاملے میں الیکشن کمیشن نے کارروائی کی ہے۔ کانگریس کارکنوں کی طرف سے یہ مسئلہ اٹھائے جانے کے بعد کمیشن نے لاپرواہی کے الزام میں 6 انتخابی کارکنوں کو معطل کر دیا ہے۔ ان میں پولنگ کے چار اہلکاروں سمیت دو سیکورٹی اہلکار شامل ہیں۔

پولنگ عملے کے پرائیویٹ گاڑیوں میں ای وی ایم کو اسٹرانگ روم میں لانے پر اعتراض کرتے ہوئے الیکشن کمیشن نے انکوائری کی ہدایت دی تھی اور اب معطلی کی کارروائی کی گئی ہے۔ کمیشن کی طرف سے ضبط کی گئی ای وی ایم کی جانچ کی جائے گی۔


ہفتہ کی دیر شام ایک پرائیویٹ گاڑی سے ای وی ایم ملنے کے بعد کانگریس پارٹی کے لیڈروں اور کارکنوں نے اس پر سخت اعتراض کرتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔ کانگریس نے اس معاملے کی شکایت الیکشن کمیشن سے کی تھی اور سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے جھگڑے کے بعد الیکشن سپروائزر بھاونا گرگ نے کانگریس کارکنوں کو پرسکون کیا۔

کیا ہے سارا معاملہ؟

بتایا جا رہا ہے کہ ہماچل پردیش کے رامپور سے 12 کلومیٹر دور دت نگر پنچایت میں واقع پولنگ بوتھ پر پولنگ مکمل ہونے کے بعد ہفتہ کی رات تقریباً 8 بجے پولنگ اہلکار ایک پرائیویٹ گاڑی میں ای وی ایم کو اسٹرانگ روم میں لے جا رہے تھے۔ رام پور میں انہوں نے اس سلسلے میں اسسٹنٹ الیکشن آفیسر سریندر موہن کو بھی آگاہ کیا۔ اس پر اسسٹنٹ الیکشن آفیسر نے انتخابی عملہ کو ہدایت دی کہ وہ ای وی ایم مشین کو جی پی ایس سے لیس سرکاری گاڑی میں واپس لے آئیں۔ اس دوران جب انتخابی کارکن داتا نگر کی طرف متوجہ ہوئے تو کانگریس کارکنوں نے ایک پرائیویٹ گاڑی میں ای وی ایم دیکھ کر ہنگامہ کیا۔ کانگریس ایم ایل اے نند لال بھی موقع پر پہنچ گئے۔ ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی اسسٹنٹ الیکشن آفیسر اور ڈی ایس پی رام پور موقع پر پہنچے اور کانگریس کارکنوں کو اس معاملے میں کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔