حجاب تنازعہ: کرناٹک ہائی کورٹ نے فیصلہ آنے تک تعلیمی اداروں میں مذہبی لباس پر لگائی روک
کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ریتوراج اوستھی کی صدارت میں جسٹس کرشن ایس دیکشت اور جسٹس جے ایم قاضی کی بنچ حجاب تنازعہ سے متعلق داخل عرضی پر سماعت کر رہی ہے۔
کرناٹک میں جاری حجاب تنازعہ کے درمیان کرناٹک ہائی کورٹ نے عارضی طور پر تعلیمی اداروں میں مذہبی لباس پر روک لگا دی ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں فیصلہ آنے تک اسکولوں و کالجوں میں مذہبی پوشاک پہن کر جانے پر روک لگاتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں کو کھولا جا سکتا ہے، لیکن مذہبی لباس پہن کر کوئی طالب علم نہ پہنچے۔ اس معاملے میں اگلی سماعت اب پیر کی دوپہر 2.30 بجے کی جائے گی۔
کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ریتوراج اوستھی کی صدارت میں جسٹس کرشن ایس دیکشت اور جسٹس جے ایم قاضی کی بنچ اس حجاب تنازعہ سے متعلق داخل عرضی پر سماعت کر رہی ہے۔ سماعت کے دوران کرنٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے میڈیا سے گزارش کی ہے کہ عدالت کے حکم کو دیکھے بغیر بحث کے دوران کورٹ کے ذریعہ کیے گئے کسی بھی تبصرہ کی رپورٹنگ نہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ سوشل میڈیا، اخبار یا کہیں بھی حکم صادر ہونے تک رپورٹنگ نہ کی جائے۔
اس سے قبل بدھ کے روز کرناٹک ہائی کورٹ میں سنگل بنچ نے اس معاملے میں سماعت کی تھی۔ اس دوران معاملے کی سماعت کر رہے کرناٹک ہائی کورٹ کے جج جسٹس کرشن دیکشت نے معاملے کو بڑی بنچ میں بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ جسٹس دیکشت نے کہا تھا کہ اس معاملے میں عبوری راحت کے سوال پر بھی بڑی بنچ ہی غور کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔