وزیر اجے مشرا کے بیٹے کی ضمانت منظور ہونے پر پرینکا گاندھی پی ایم مودی پر برہم، پوچھا ’کیا کوئی اخلاقیات باقی ہیں؟‘
پرینکا گاندھی نے کہا کہ ایک وزیر اعظم کی اپنے ملک کے تئیں اخلاقی ذمہ داری ہوتی ہے اور اسے نبھانا ان کا فرض ہوتا ہے۔ یہ فرض ہر مذہب سے بڑا ہوتا ہے۔
لکھنؤ: لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ میں مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کی درخواست ضمانت الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ سے منظور ہو گئی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اس معاملہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا، میں وزیر اعظم مودی سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا کوئی اخلاقیات باقی ہیں یا نہیں؟
بلاسپور میں منعقدہ انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا وزیر اعطم مودی کے وزیر کے بیٹے نے چھ کسانوں کو کچلا، کیا اس نے استعفی دیا۔ ہمارے وزیر اعظم بہت نیک ہیں، سب یہی کہتے ہیں تو انہوں نے استعفی کیوں نہیں مانگا؟ کیا ان کی ملک کے تئیں کوئی اخلاقی ذمہ داری نہیں تھی۔ آج اس لڑکے کو ضمانت ملی ہے، تھوڑے ہی دنوں میں پھر سے کھل کر گھومے گا۔
پرینکا گاندھی نے مزید کہا کہ حکومت نے کس کو بچایا، کیا کسانوں کو بچایا جب انہیں کچلا گیا تھا۔ میں بتاتی ہوں کہ کس کو بچایا۔ ان کی پولیس اس وقت ہم جیسے لوگ جب ان کے اہل خانہ سے ملنے جا رہے تھے تو ہمیں روکنے میں لگی تھی۔ تمام پولیس اور انتظامیہ تین تین چار چار بجے تک ہمیں روکنے میں مصروف تھی۔ جس نے نقصان کیا اسے بچایا گیا، اس کا باپ آپ کے ساتھ اسٹیج پر کھڑا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ایک وزیر اعظم کی اپنے ملک کے تئیں اخلاقی ذمہ داری ہوتی ہے اور اسے نبھانا ان کا فرض ہوتا ہے۔ یہ فرض ہر مذہب سے بڑا ہوتا ہے۔ اور جو لیڈر، جو وزیر اعظم یا جو حکومت اس فرض کو نبھانا نہیں جانتی اس حکومت کو مسترد کر دو۔ سمجھ لو کے آپ کے ساتھ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔‘‘
پرینکا گاندھی نے کہا کہ وزیر موصوف ہر تقریب میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ ہوتے ہیں۔ وہ ان کی کابینہ میں بھی موجود ہیں۔ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ یہ غلط ہے۔ آپ ہر وقت ملک کے باشندگان کو گمراہ نہیں کر سکتے۔ کیا ہوا اس معاملہ میں سب نے دیکھا ہے، انہوں نے کہا، بھلے ہی سپریم کورٹ کی نگرانی میں جانچ ہو رہی ہے، لیکن وزیر اعظم کی بھی کوئی اخلاقی ذمہ داری ہوتی ہے۔ پہلے اگر حادثہ ہوتا تھا تو ریلوے کے وزیر استعفی دے دیتے تھے کیوں؟ وہ خود تھوڑی ہی ٹرین چلا رہے ہوتے تھے؟ حکومت کی جوابدہی ہونی چاہئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔