کولکاتا میں زیر تربیت ڈاکٹر کے قتل معاملہ کی جانچ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو سونپی، آئندہ سماعت 3 ہفتہ بعد

کلکتہ ہائی کورٹ نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ زیر تربیت خاتون ڈاکٹر کے قتل معاملہ سے متعلق سبھی دستاویزات کو فوراً سی بی آئی کے حوالے کر دے۔

<div class="paragraphs"><p>کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال میں زیر تربیت خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور بہیمانہ قتل معاملہ پر جاری ہنگامہ کے درمیان کلکتہ ہائی کورٹ نے ایک بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ آر جی کر میڈیکل کالج و اسپتال میں جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل معاملے کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کرنے کی ہدایت عدالت کے ذریعہ دے دی گئی ہے اور پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ اس کیس سے جڑے سبھی کاغذات کو فوراً سی بی آئی کے حوالے کر دے۔

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ڈاکٹروں کے احتجاجی مظاہرہ کو درست ٹھہراتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پہلے ہی کہا تھا کہ اگر پولیس اتوار تک حادثہ کی جانچ مکمل کرنے میں ناکام رہی تو کیس کی جانچ سی بی آئی کے حوالے کر دیا جائے گا۔ اب وزیر اعلیٰ کی اس ڈیڈ لائن سے پہلے ہی کلکتہ ہائی کورٹ نے یہ کیس سی بی آئی کو سونپ دیا ہے۔ سبھی فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے یہ فیصلہ کیا اور پھر اس معاملے کی آئندہ سماعت 3 ہفتہ بعد کرنے کی جانکاری دی۔


اس سے قبل کئی مفاد عامہ عرضیوں کے داخل ہونے کے بعد چیف جسٹس نے سخت تبصرہ کیا تھا۔ عدالت نے آر جی کر میڈیکل کالج اینڈ ہاسپیٹل کے پرنسپل عہدہ سے پروفیسر (ڈاکٹر) سندیپ گھوش کو چھٹی پر بھیج دیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئے کسی کے عہدہ سے استعفیٰ دینے کے بعد اس کی کسی دیگر سرکاری کالج میں تقرری کس طرح کی جا سکتی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے آج دوپہر 3 بجے سے پہلے سندیپ گھوش کو چھٹی کی درخواست جمع کرنے کو کہا تھا۔ اس کے ساتھ ہی آج دوپہر ایک بجے عدالت میں معاملے کی کیس ڈائری داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔ بنچ کی ہدایت پر مغربی بنگال حکومت نے دوپہر ایک بجے کیس ڈائری پیش کر دی۔ اس کے بعد عدالت نے معاملے کی سماعت دوپہر 3 بجے تک ملتوی کر دی تھی۔ پھر جب سماعت ہوئی تو ہائی کورٹ نے معاملے کو سی بی آئی کے حوالے کرنے کا فیصلہ صادر کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔