سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی موت کے بعد یوپی میں ہائی الرٹ

مختارانصاری کی کل دیرشام جیل میں طبیعت خراب ہوئی تھی جس کے بعد انہیں رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا جہاں ان کی موت ہو گئی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

باندہ جیل میں بند پوروانچل کے سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کا جمعرات (28 مارچ) کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ اس کے بعد سیکورٹی کے پیش نظر پورے یوپی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے لکھنؤ میں اپنی رہائش گاہ پر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔

دیر شام جیل میں سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی طبیعت بگڑنے کے بعد انہیں باندہ میں  رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔اسپتال نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، "آج رات تقریباً 8:25 بجے، جیل میں بند  مختار انصاری ولد سبحان اللہ، عمر تقریباً 63 سال، کو جیل کے اہلکاروں نے شکایت کرتے ہوئے رانی درگاوتی میڈیکل کالج، باندہ کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ میں داخل کرایا اور قے اور بے ہوشی کی  حالت میں انہیں  لایا گیا۔اسپتال نے کہا، "مریض کو 9 ڈاکٹروں کی ٹیم نے فوری طبی دیکھ بھال فراہم کی تھی۔" لیکن پوری کوشش کے باوجود مریض دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے  چل بسا۔‘‘


واضح رہے کہ قبل ازیں منگل کو انصاری کو گورنمنٹ رانی درگاوتی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا تھا لیکن شام کو دیر سے انہیں اسپتال سے چھٹی دے دی گئی اورانہیں منگل کی شام دوبارہ جیل بھیج دیا گیا۔انصاری کی موت کے بعد یوپی میں ہائی الرٹ ہے۔ تمام کپتانوں کو الرٹ پر رہنے کو کہا گیا ہے۔مؤ، باندہ اور غازی پور میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ ڈی جی پی ہیڈ کوارٹرز نے احتیاط برتنے کی ہدایات دی ہیں۔

وضح رہے اخبار میں شائع خبر کے مطابق مختار انصاری کے انتقال کے بعد وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں ڈی جی پی پرشانت کمار، اے ڈی جی ایل او امیتابھ یش موجود تھے۔ سماج وادی پارٹی نے ان کے انتقال پر غم کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی نےایکس  یعنی سابق  ٹویٹر پر لکھا ہے "سابق ایم ایل اے مختار انصاری جی کی موت پر افسوس ہوا، ان کی روح کو سکون پہنچے، سوگوار خاندان کو اس عظیم نقصان برداشت کرنے کی طاقت ملے۔ خراج عقیدت! ‘‘مختار انصاری کی موت کی خبر ملتے ہی غازی پور میں مختار کی رہائش گاہ "فاٹک" پر لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا۔


یوپی حکومت مختار انصاری کی موت کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن تشکیل دے سکتی ہے۔ موت کی تحقیقات کے لیے ہائی کورٹ کے سابق جج کی طرف سے تحقیقات کی جا سکتی ہیں۔ حکومتی سطح پر اس امکان کو تلاش کیا جا رہا ہے۔ زہر دینے کے الزامات کی وجہ سے، پوسٹ مارٹم کے دوران ویسیرا کو بھی محفوظ رکھا جائے گا۔

یوپی کے تمام اضلاع میں کل جمعہ کی نماز ادا کی جائے گی۔ رمضان المبارک میں نماز جمعہ کی خاص اہمیت ہے۔ رمضان المبارک میں نماز جمعہ کے دوران مساجد میں عام دنوں کی نسبت زیادہ ہجوم ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے مختار انصاری کی موت کے بعد پریاگ راج سمیت پورے یوپی میں سیکورٹی کے خصوصی انتظامات ہوں گے۔


مختار انصاری کا خاندان جمعہ کی صبح الہ آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرے گا جس میں ایم ایل اے کے بیٹے عباس انصاری کو پیرول پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ مختار انصاری کے جنازے میں شرکت کی اجازت دینے کے لیے درخواست دائر کی جائے گی۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق چندر شیکھر آزاد نے مختار انصاری کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ چندر شیکھر آزاد نے الزام لگایا کہ مختار انصاری کی موت ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ لوگوں کے ایک طبقے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مختار انصاری کی موت  نہیں ایک سیاسی قتل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔