نکسلیوں سے ملی دھمکی کے بعد ہیم چند مانجھی نے پدم شری ایوارڈ لوٹانے کا کیا اعلان
ہیم چند مانجھی نے کہا ہے کہ میں اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کر دوں گا۔ اس سے پہلے نکسلیوں نے میری بھانجی پر جھوٹے الزامات لگا کر قتل کر دیا تھا۔ میں اور میرا خاندان خوف کے سائے میں رہ رہے ہیں۔
حکومت کی جانب سے نکسل ازم کی کمر توڑ دیئے جانے کے دعوے کے درمیان یہ خبر اس دعوے پر سوالیہ نشان لگا دیتی ہے کہ ایک پدم شری ایوارڈ یافتہ نے نکسلیوں کے خوف سے اپنا ایوارڈ واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پدم شری ایوارڈ یافتہ شخص روایتی طریقوں سے علاج کرنے والے ماہر طبیب ہیم چند مانجھی ہیں، جنہوں نے کہا ہے کہ نکسلیوں کی دھمکی کی وجہ سے وہ اپنا ایوارڈ واپس کر دیں گے۔
نیوز پورٹل ’امر اجالا‘ کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ نکسلیوں نے اتوار (26 مئی) کی رات نارائن پور ضلع کے چمیلی اور گوردنڈ گاؤں میں دو زیر تعمیر موبائل ٹاوروں میں آگ لگا دی۔ اس کے ساتھ ہی نکسلیوں نے وہاں مانجھی کو دھمکی دینے والے بینر لگائے اور کچھ پمفلٹ بھی پھینکے جن میں ہیم چند مانجھی کی پدم شری ایوارڈ حاصل کرنے والی تصویر چھپی تھی۔ نکسلیوں کا الزام ہے کہ مانجھی نے نارائن پور کے چھوٹے ڈونگر علاقے میں آمدائی ویلی آئرن اوریر پروجیکٹ شروع کرنے میں مدد کی اور اس کے لیے رشوت بھی لی۔ نکسلیوں کے ذریعے اس سے قبل بھی مانجھی پر اس طرح کے الزامات لگاتے ہوئے دھمکی دی گئی تھی۔ جبکہ دوسری جانب مانجھی نے اپنے اوپر لگے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔
نکسلیوں کی جانب سے دی گئی اس دھمکی کے بعد ہیم چند نے کہا ہے کہ اپنے اہلِ خانہ سے بات کرنے کے بعد انہوں نے اپنا پدم شری ایوارڈ واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنا روایتی طبی کام بھی چھوڑ دیں گے۔ مانجھی نے کہا کہ میں پدم شری ایوارڈ واپس کر دوں گا۔ اس سے پہلے نکسلیوں نے میری بھانجی کومل مانجھی پر جھوٹے الزامات لگا کر قتل کر دیا تھا۔ میں اور میرا خاندان خوف کے سائے میں رہ رہے ہیں۔ کومل مانجھی کو 9 دسمبر 2023 کو چھتیس گڑھ کے چھوٹے ڈونگر میں قتل کر دیا گیا تھا۔ مقامی پولیس کے ذریعے فی الحال ہیم چند مانجھی کے اہل خانہ کو سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔
ہیم چند مانجھی پانچ دہائیوں سے زیادہ عرصے سے بَستر سمیت پورے چھتیس گڑھ کے دیہاتیوں کو قدرتی اور سستا علاج فراہم کر رہے ہیں۔ ابوجھماڈ کے معروف طبیب ہیم چند مانجھی کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے پدم شری ایوارڈ سے نوازا تھا۔ نارائن پور کے چھوٹے ڈونگر میں پیدا ہوئے ہیم چند مانجھی اس وقت سے لوگوں کا علاج کر رہے ہیں جب اس علاقے میں ہیلتھ سے متعلق سہولیات نہیں تھیں۔ اپنے علم اور خدمت کے جذبے سے انہوں نے لوگوں کا علاج شروع کیا اور گزشتہ پانچ دہائیوں سے مریضوں کا علاج کر رہے ہیں۔ چھتیس گڑھ سمیت آس پاس کی ریاستوں اور بیرون ملک رہنے والے مریض بھی چھوٹے ڈونگر پہنچ کر ان سے علاج کرواتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔