ہیمنت سورین کو نہیں ملی سپریم کورٹ سے راحت، گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضداشت مسترد
ہیمنت سورین کو جنوری میں رانچی میں ایک اراضی گھوٹالہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت سے وہ عدالتی حراست میں ہیں۔ گرفتاری کے بعد سورین نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو سپریم کورٹ سے راحت نہیں ملی ہے۔ کورٹ نے ہیمنت سورین کی عبوری رہائی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وہ انتخابی مہم کے لیے جیل سے باہر آنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ نے گرفتاری کو چیلنج کرنے والی درخواست مسترد کر دی ہے، اب آپ اگلے ہفتے اس پربحث کریں۔
دراصل ہیمنت سورین نے ہائی کورٹ کے فیصلے میں تاخیر کی بنیاد پر اپنی رہائی کا مطالبہ کیا تھا، لیکن 3 مئی کو ہائی کورٹ نے ان کی گرفتاری کو صحیح ٹھہرا دیا تھا۔ ہیمنت سورین کو جنوری میں رانچی میں ایک اراضی گھوٹالہ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس وقت سے وہ عدالتی حراست میں ہیں۔ گرفتاری کے بعد سورین نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
ہیمنت سورین نے عدالت سے کہا کہ جس کیس میں انہیں گرفتار کیا گیا ہے وہ شیڈول آفنس کا نہیں ہے۔ ان کے خلاف پیسوں کی ہیرا پھیری کا کوئی کیس نہیں بنتا ہے۔ سورین کا کہنا ہے کہ رانچی اراضی گھوٹالے کی جس متنازعہ زمین کی بات ہو رہی ہے ان دستاویزات میں ان کے نام کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
عدالت کے ذریعے گرفتاری کو صحیح ٹھہرائے جانے کے بعد سورین نے ایک نئی عرضداشت داخل کی ہے۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتّہ کا کہنا ہے کہ سورین اپنی دوسری عرضداشت کا تمام مواد اکٹھا کر سکتے ہیں۔ اس کی سماعت اگلے ہفتے ہوگی۔ 28 فروری کو اس کی سماعت کے بعد عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ جسٹس کھنہ اور جسٹس دتّہ کا کہنا ہے کہ اس سماعت میں تمام دلائل اٹھائے جا سکتے ہیں، جو 3 مئی کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔