اتراکھنڈ میں بارش سے بھاری تباہی، پہاڑ سے میدان تک معمولات زندگی درہم برہم
آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق پتھورا گڑھ میں جمعہ کی شب سے شروع ہونے والی طوفانی بارش سے مسیاری موٹر روڈ پر واقع دوالیگاڈ پل منہدم ہوگیا۔
دہرادون: اتراکھنڈ کے کئی اضلاع میں ہفتہ کی صبح سے بارش جاری ہے۔ محکمہ موسمیات نے پوڑی اور نینی تال میں بھاری بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ دریں اثنا، بارشوں کے سبب معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے ہیں۔ گنگوتری نیشنل ہائی وے پر جگہ جگہ پانی بھر گیا ہے۔ پتھورا گڑھ میں بھی کئی سڑکیں اور پل منہدم ہوگئے ہیں۔
آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق پتھورا گڑھ میں جمعہ کی شب سے شروع ہونے والی طوفانی بارش سے مسیاری موٹر روڈ پر واقع دوالیگاڈ پل منہدم ہو گیا۔ اس کے سبب یہاں گاڑیوں کی آمدورفت ٹھپ ہو گئی۔ لوگ یہاں جان جوکھم میں ڈال کر پیدل سفر کر رہے ہیں۔ منسیاری میں سب سے زیادہ 56 ایم ایم بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ ملبہ گرنے کی وجہ سے پتھورا گڑھ دھارچولا نیشنل ہائی وے لکھن پور کے پاس بند ہے، یہاں صبح سے گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔
وہیں، بدری ناتھ ہائی وے ڈانگ بیڈ میں ملبہ آنے سے بند ہوگیا۔ ٹہری میں بھاری بارش جاری ہے، جبکہ ہلدوانی میں کالادوگی روڈ زیر آب ہو گیا۔ محکمہ موسمیات نے آج پوڑی اور نینی تال میں بھاری بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اس کے پیش نظر محکمہ موسمیات نے پہلی بار ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ دہرادون، ٹہری، ہریدوار، ادھم سنگھ نگر، چمپاوت، باگیشور، الموڑا، پتھوراگڑھ میں بہت زیادہ بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ دہرادون میں صبح سے بارش ہو گئی ہے۔
محکمہ موسمیات مرکز کے ڈائریکٹر وکرم سنگھ نے بتایا کہ 24 گھنٹے میں نینی تال اور پوڑی میں بھاری سے بھاری بارش کے پیش نظر ندیوں، نالوں کے ساحل پر بسے لوگوں کے ساتھ ہی لینڈ سلائڈنگ کے خطرے والے علاقوں میں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالہ سے ریاست حکومت اور آفت انتظامی محکمہ کو رپورٹ بھیجی جا چکی ہے۔
وکرم سنگھ کے مطابق دہرادون، ٹہری، ہریدوار، اودھم سنگھ نگر، چمپاوت، باگیشور، الموڑا، پتھوراگڑھ میں بھاری سے بہت بھاری بارش کا امکان ہے۔ ادھر، راجدھانی اور اس سے ملحقہ علاقوں میں بھاری بارش کے امکان کے پیش نظر ڈی ایم ڈاکٹر آر راجیش نے ڈیزازسٹر منیجمنٹ سے وابستہ افسران کو الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی ایم نے آفت انتظام سے وابستہ افسران کے ساتھ اجلاس کر کے ضروری ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔