بارش سے شمالی ہند ہوا بے حال، دہلی میں ٹوٹا گزشتہ 15 سال کا ریکارڈ، اتر پردیش میں 25 اموات

بے موسم بارش نے پورے شمال ہند میں قہر برپا کر رکھا ہے، دہلی، اتر پردیش، اتراکھنڈ، راجستھان اور مدھیہ پردیش کے کئی علاقوں میں بارش کے سبب معمولات زندگی درہم برہم ہے۔

بارش، تصویر آئی اے این ایس
بارش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

بے موسم بارش نے پورے شمال ہند میں قہر برپا کر رکھا ہے۔ دہلی، اتر پردیش، اتراکھنڈ، راجستھان اور مدھیہ پردیش کے کئی علاقوں میں بارش کے سبب معمولات زندگی درہم برہم ہو چکی ہے۔ کئی دنوں سے ہو رہی بارش نے کسانوں کو بھی مشکل میں ڈال دیا ہے۔ کھیتوں میں کھڑی دھان اور سبزی کی فصلوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ فکر انگیز بات یہ ہے کہ لگاتار چار دنوں سے ہو رہی بارش کے بعد اب آنے والے کچھ دن تک اس سے راحت ملتی ہوئی محسوس نہیں ہو رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں کے لیے پھر سے الرٹ جاری کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے اتر پردیش، بہار اور مہاراشٹر سمیت 23 ریاستوں کے لیے یلو الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اتر پردیش کے تو 45 اضلاع میں تیز بارش کے امکانات ظاہر کیے گئے ہیں۔

ہندوستان کی راجدھانی دہلی میں اتوار کو تو لگاتار بارش ہوئی ہی، پیر کے روز بھی ہلکی پھلکی بارش کچھ مقامات پر ہوئی۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 2007 کے بعد گزشتہ 24 گھنٹے کے اندر یہ دوسری سب سے زیادہ بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔ اتوار کو محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق شہر میں صبح ساڑھے آٹھ بجے تک 74 ملی میٹر کی لگاتار بارش درج کی گئی ہے۔ یہ 2007 کے بعد سے اس مدت کی دوسری سب سے زیادہ بارش ہے۔


دوسری طرف اتر پردیش میں اتوار کی دیر رات تک ہوئی بارش کے دوران کئی مقامات پر حادثات پیش آئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مختلف حادثات میں 25 لوگوں کی موت کی خبریں سامنے آ چکی ہیں۔ سب سے زیادہ اموات مکان منہدم ہونے کے معاملوں میں ہوئی ہے۔ گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران لگاتار بارش کے بعد ریاست کی سبھی اہم ندیوں میں آبی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ریاستی محکمہ موسمیات نے ریاست کے مشرقی، وسطی حصوں، بندیل کھنڈ، نشیبی علاقوں اور روہیل کھنڈ علاقوں میں پیر کے روز میڈیم سے زوردار بارش کا الرٹ جاری کیا تھا، اور یہ اندیشہ سچ ثابت ہوا ہے۔ کئی علاقوں میں بارش نے لوگوں کی معمولات زندگی بری طرح متاثر کر دی ہے۔ خراب حالات کو دیکھتے ہوئے لکھنؤ، نوئیڈا، غازی آباد، کانپور، رامپور اور میرٹھ کے ضلع مجسٹریٹ نے پیر کو بارہویں درجہ تک کے سبھی اسکولوں کو بند کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ آگے بھی حالات بہتر ہوتے دکھائی نہیں دے رہے، اس لیے لکھنؤ میونسپل کارپوریشن نے لوگوں سے محتاط رہنے کو کہا ہے۔ مشورہ دیا گیا ہے کہ لوگ بھیڑ بھاڑ والی جگہوں اور مخدوش عمارتوں سے دور رہیں۔

اس درمیان بہار میں 19 اضلاع میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران تیز بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ان اضلاع میں پٹنہ، مظفر پور، مغربی چمپارن اور مشرقی چمپارن، سپول، مدھے پورہ، پورنیہ، کٹیہار، ارریہ، سہرسہ، کشن گنج، سیوان، ویشالی، شیوہر، سیتامڑھی، سمستی پور، دربھنگہ، مدھوبنی شامل ہیں۔


تمل ناڈو میں بھی محکمہ موسمیات نے 11 اکتوبر تک کئی حصوں میں زوردار بارش کی پیشین گوئی کی ہے۔ آئی ایم ڈی کی رپورٹ کے مطابق نیلگری ضلع میں اتوار کو موسلادھار بارش ہوئی، اور پیر کے روز بھی یہ سلسلہ دیکھنے کو ملا۔ تمل ناڈو کے دھرم پوری، کرشناگری، تروناملائی، کڈالور، کلاکوریچی، نمکل، کوئمبٹور، تنجاور، تروورور، مائیلادوتھورائی، تروپتور، رانی پیٹ، ویلور، ایروڈ، نمکل اور کرور اضلاع میں آنے والے کئی گھنٹوں تک زوردار بارش ہوگی۔ اگلے کچھ دنوں میں پڈوچیری کے کرائیکل میں بھی زوردار بارش کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔