یوپی-بہار سمیت 20 ریاستوں مین تیز بارش کا امکان، دہلی-این سی آر میں موسم رہے گا خوشگوار

اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، مغربی راجستھان، انڈمان اور نکوبار جزائر میں ہلکی سے تیز بارش کا امکان ہے جبکہ اتراکھنڈ میں اگلے دو دن شدید بارش سے راحت مل سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں بارش / آئی اے این ایس</p></div>

دہلی میں بارش / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

 ملک کے کئی علاقوں میں اس وقت کہیں زیادہ اور کہیں کم بارش ہو رہی ہے۔ کچھ ریاستوں میں طوفانی بارش کے بعد سیلاب جیسی صورتحال بھی ہے۔ بادل پھٹنے، لینڈ سلائڈ، بجلی بحران، آمد و رفت متاثر ہونے سے لوگوں کو کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں راجدھانی دہلی کی بات کی جائے تو ہفتہ کو دیر رات کئی مقامات پر ہلکی بارش ہوئی جس سے موسم خوشگوار ہو گیا۔ مدھیہ پردیش میں بارش کی وجہ سے سیلاب جیسے حالات پیدا ہو رہے ہیں جبکہ محکمہ موسمیات نے ممبئی، راجستھان اور گجرات میں شدید بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے یوپی-بہار سمیت 20 ریاستوں کے لیے الرٹ جاری کرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے دوران میزورم، تریپورہ، مغربی بنگال کے گنگا کے علاقے، جنوب اور جنوب مغرب مدھیہ پردیش، مشرقی راجستھان، گجرات اور مہاراشٹر میں ہلکی سے زیادہ بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ ساحلی کرناٹک، تلنگانہ، چھتیس گڑھ اور اوڈیشہ میں ہلکی سے درمیانہ بارش کے ساتھ ایک یا دو مرتبہ شدید بارش ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ شمال مشرقی ہند، مغربی بنگال کے ہمالیائی علاقے، سکم، جھارکھنڈ، اترپردیش، بہار، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، مغربی راجستھان، شمالی اندرونی کرناٹک، انڈمان اور نکوبار جزائر میں ہلکی سے تیز بارش ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ جموں و کشمیر، پنجاب، ہریانہ، دہلی، آندھرا پردیش، تمل ناڈو، کیرل اور لکشدیپ میں ہلکی بارش کی پیش گوئی ہے۔


اتراکھنڈ میں پچھلے کچھ دنوں سے شدید بارش کا سامنا ہے لیکن اب اگلے دو دن اس سے راحت ملنے کی امید ہے۔ موسم سائنس مرکز کے مطابق کہیں کہیں ایک سے دو دور کی تیز بارش ہوسکتی ہے جبکہ دیگر علاقوں میں بادل چھائے رہیں گے اور ہلکی بارش ہوسکتی ہے۔  مرکز کے ڈائرکٹر بکرم سنگھ نے بتایا کہ اتوار اور سوموار کو کسی ایک ضلع میں شدید بارش ہونے کا امکان نہیں ہے۔ کہیں کہیں ایک سے دو دور کی تیز بارش ہو سکتی ہے جس کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔