دہلی این سی آر میں جھماجھم بارش، لوگوں کو شدید گرمی سے راحت

ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے سینئر سائنسدان کلدیپ سریواستو نے دو روز قبل ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ سمندری طوفان بپرجوئے کا اثر بنیادی طور پر مشرقی اور مغربی راجستھان میں دیکھا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں دوپہر میں موسلادھار بارش ہوئی، جس سے لوگوں کو گرمی سے راحت مل گئی اور دہلی والے سڑکوں پر بارش سے لطف اندوز ہوتے نظر آئے۔ گزشتہ چند روز سے شدید گرمی اور لو سے لوگ پریشان تھے، یہاں تک کہ لوگ صبح کے وقت بھی گرمی سے پریشان تھے۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات کے سینئر سائنسدان کلدیپ سریواستو نے دو روز قبل ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ سمندری طوفان بپرجوئے کا اثر بنیادی طور پر مشرقی اور مغربی راجستھان میں دیکھا جائے گا۔ تاہم، کچھ دیر پہلے آئی ایم ڈی کی پریس کانفرنس میں سائنسدانوں نے واضح کیا ہے کہ دہلی میں بارش کی وجہ یہ طوفان نہیں ہے۔


ہندوستان کے محکمہ موسمیات سے موصولہ اطلاع کے مطابق دہلی کے وویک وہار، لال قلعہ، پریت وہار، راجیو چوک، آئی ٹی او، انڈیا گیٹ، اکشردھام، پالم، صفدرجنگ کے آس پاس کے علاقوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی۔ اس دوران 30 سے ​​40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی تھیں۔

غازی آباد کے اندرا پورم نوئیڈا، دادری سمیت لودی روڈ، نہرو اسٹیڈیم، آئی جی آئی ایئرپورٹ، وسنت وہار، آر کے پورم، ڈیفنس کالونی، لاجپت نگر، بسنت کنج، ہوزکھاس، مالویہ نگر، کالکاجی، مہرولی، چترپور، آیا نگر میں بھی بارش ہوئی۔ اگلے 2 گھنٹوں کے دوران گڑگاؤں، مانیسر جہانگیر آباد، انوپ شہر، علی گڑھ اور اگلاس میں بارش ہو سکتی ہے۔


خیال رہے کہ چند روز قبل بحیرہ عرب سے اٹھنے والے سمندری طوفان ’بپرجوئے‘ نے بدھ اور جمعرات کو گجرات کے کچھ علاقے اور اس کے ملحقہ علاقوں میں اپنا اثر دکھایا۔ بپرجوئے کے جمعہ کی شام تک کمزور ہونے کا امکان ہے۔ بپرجوئے کے آج شام تک پاکستان کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔ تاہم، بپرجوئے کی وجہ سے طوفانی لہروں، تیز ہواؤں اور تیز بارش کا خطرہ ہے۔ بپرجوئے کی وجہ سے آنے والے دنوں میں ملک کی کئی ریاستوں میں بارش کا امکان ہے۔ طوفان کی شدت میں کمی آئی ہے لیکن ابھی بھی کچھ میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔