کیا ایک روزہ عالمی کپ سے پہلے ہندوستان کا پاکستان سے تین بار مقابلہ ہو سکتا ہے؟

ایشیا کپ 31 اگست سے شروع ہوگا جس میں شائقین پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک نہیں بلکہ کل تین میچز دیکھ سکتے ہیں۔

ایشیا کپ، تصویر آئی اے این ایس
ایشیا کپ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

طویل انتظار کے بعد ایشیا کپ 2023 کی تاریخوں کا اعلان کر دیا گیا جس کی میزبانی پاکستان کرے گا لیکن ایشیا کپ کے کچھ میچ سری لنکا میں بھی کھیلے جائیں گے۔ ایشین کرکٹ کونسل نے جمعرات (15 جون) کو ٹورنامنٹ کی تاریخوں کا باضابطہ اعلان کر دیا۔ واضح رہے ایشیا کپ 31 اگست سے 17 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اس ٹورنامنٹ کے ذریعے ہندوستان اور پاکستان کے شائقین کے لیے ایک اچھی خبر بھی آئی ہے۔ درحقیقت، ٹورنامنٹ میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کل تین میچ دیکھے جا سکتے ہیں۔

 ایک روزہ عالمی کپ 2023 سے پہلے ایشیا کپ میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کل تین میچز دیکھے جا سکتے ہیں۔ ایشیا کپ میں کل 6 ٹیمیں حصہ لیں گی جن میں بھارت، پاکستان، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان اور نیپال شامل ہیں۔ تمام ٹیموں کو 3، اے اور بی کے دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں بھارت، پاکستان اور نیپال جبکہ بی میں افغانستان، بنگلہ دیش اور سری لنکا شامل ہیں۔


دونوں گروپس میں موجود تمام ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک میچ کھیلیں گی، اس طرح گروپ مرحلے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلا میچ دیکھنے کو ملے گا۔ اس کے بعد گروپ اے سے بھارت اور پاکستان کے ٹاپ 4 میں کوالیفائی کرنے کا قوی امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی سپر-4 میں تمام ٹیمیں ٹاپ-2 میں رہنے اور فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے ایک دوسرے سے مقابلہ کریں گی، ایسی صورت حال میں پاکستان اور بھارت کے درمیان دوسرا میچ یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔ دوسری جانب اگر بھارت اور پاکستان کی ٹیمیں سپر 4 جیت کر فائنل میں پہنچ جاتی ہیں تو دونوں کے درمیان تیسرے میچ کو فائنل کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

بتادیں کہ اس سے قبل کھیلے گئے ایشیا کپ 2022 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان دو میچ دیکھنے کو ملے تھے۔ دونوں ٹیمیں پہلے گروپ مرحلے میں مدمقابل تھیں۔ اس کے بعد سپر 4 میں دونوں ٹیمیں آمنے سامنے ہوئیں۔ اس میں بھارت نے گروپ مرحلے کا میچ جیتا جبکہ پاکستان نے سپر 4 کا میچ جیت لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔