گجرات سے جموں و کشمیر تک بارش کی وجہ سے افراتفری، ڈوبنے اور آسمانی بجلی گرنے سے کئی اموات

محکمہ موسمیات نے اگلے چار سے پانچ دنوں میں شمال مغربی اور شمال مشرقی ہندوستان میں بھاری سے بہت بھاری بارش کی پیش گوئی کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گجرات اور راجستھان سمیت ہندوستان کے کئی حصوں میں اتوار کو شدید بارش ہوئی جس سے معمولات زندگی متاثر ہوئے۔ مانسون اب ملک کی شمالی ریاستوں کی طرف بڑھ گیا ہے۔ بارش سے متعلقہ واقعات جیسے آسمانی بجلی گرنے اور ڈوبنے سے ملک بھر میں متعدد اموات ہوئی ہیں۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق، مہاراشٹر، بہار، راجستھان، گجرات، ہریانہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش، ناگالینڈ، منی پور، میزورم اور اروناچل پردیش ان ریاستوں میں شامل ہیں جہاں اتوار کو شدید بارش ہوئی۔

آئی ایم ڈی کے مطابق، سوراشٹرا سے متصل شمال مشرقی بحیرہ عرب میں طوفانی گردش کی وجہ سے گجرات میں بارش ہو رہی ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تیز بارش کی وجہ سے سورت، بھج، واپی، بھروچ اور احمد آباد کے شہروں میں پانی جمع ہوگیا اور نشیبی علاقوں میں پانی بھر جانے کی وجہ سے ٹریفک متاثر ہوا جس سے کچھ سڑکیں اور انڈر پاسز زیر آب آگئے۔ سورت ضلع کے پلسانہ تعلقہ میں صرف دس گھنٹے میں 153 ملی میٹر بارش ہوئی، جو ریاست میں سب سے زیادہ ہے۔


محکمہ موسمیات کے مطابق گجرات میں بارشوں کا سلسلہ آئندہ چار روز تک جاری رہے گا۔ اگلے دو دنوں میں جنوبی اور وسطی گجرات اور سوراشٹر خطہ میں الگ تھلگ مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی نے بھی دہلی میں 2 جولائی تک موسلادھار بارش کی پیشن گوئی کی ہے۔ مانسون کے پہلے دن 29 تاریخ کی صبح 228.1 ملی میٹر بارش ہوئی جس سے قومی راجدھانی  کے لوگوں کو کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑا ۔ 1936 کے بعد جون کے مہینے میں ہونے والی یہ سب سے زیادہ بارش تھی جس کی وجہ سے شہر کے کئی علاقے زیر آب آگئے اور کئی لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اتوار کو راجستھان کے کئی حصوں میں موسلادھار بارش ہوئی۔ چورو میں سب سے زیادہ 51.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں بھرت پور ڈویژن کے کچھ حصوں میں بھاری سے بہت بھاری بارش ریکارڈ کی گئی۔ محکمہ موسمیات نے اگلے 4-5 دنوں میں مشرقی راجستھان کے کچھ حصوں میں موسلادھار بارش اور مغربی راجستھان کے کچھ حصوں میں ہلکی سے درمیانی بارش کی پیشن گوئی کی ہے۔ ریاست میں سب سے زیادہ درجہ حرارت سری گنگا نگر میں 41.3 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔


اتوار کو اتر پردیش کے دیوریا ضلع میں آسمانی بجلی گرنے کے الگ الگ واقعات میں ایک پجاری سمیت دو افراد کی موت ہو گئی، جبکہ سات دیگر زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ دوپہر ایک بجے کے قریب اس وقت پیش آیا جب علاقے میں شدید بارش ہو رہی تھی۔ جب آسمانی بجلی گری تو مندر کے پجاری رادھیشیام گری (50) سمیت کچھ لوگوں نے گوپلا پور گاؤں میں واقع مندر میں پناہ لی تھی۔ دوسرے واقعہ میں راج ناتھ کشواہا (40) کو اس وقت آسمانی بجلی لگی جب وہ اپنے کھیت میں دھان بو رہے تھے۔

مہاراشٹر میں، اتوار کے روز، لوگ پونے کے لوناوالا علاقے میں بھوشی ڈیم کے بیک واٹر کے قریب مزے کر رہے تھے۔ اس کے بعد ایک خاتون اور چار بچے تیز بہاؤ  میں بہہ گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بعد میں خاتون اور 13 سالہ لڑکی کی لاشیں نکال لی گئیں، جو ڈوبنے سے ہلاک ہوئیں، جب کہ 4 سے 6 سال کی عمر کے تین بچے لاپتہ ہیں۔ ان تمام کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے۔ جموں و کشمیر میں اتوار کے روز بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کشتواڑ-پدر روڈ بند ہو گیا تھا، جب کہ جموں ڈویژن میں مختلف مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی، جس سے لوگوں کو شدید گرمی سے کچھ راحت ملی۔


محکمہ موسمیات نے جموں ڈویژن میں 3 جولائی تک رات گئے یا صبح کے دوران کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی بارش یا گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشن گوئی کی ہے، اس کے بعد 4 سے 7 جولائی تک اکثر مقامات پر وقفے وقفے سے ہلکی سے درمیانی بارش ہوگی۔ کچھ جگہوں پر آئی ایم ڈی نے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور پتھر گرنے کی وارننگ بھی جاری کی ہے۔ ہلدوانی، رام نگر، دہرادون، اتراکھنڈ کے ہریدوار، مراد آباد، پٹنہ اور اتر پردیش کے حیدرآباد میں شدید بارش کے بعد کئی سڑکیں زیر آب آ گئیں۔

بہار کے جہان آباد میں بارش کا پانی ایک اسپتال میں داخل ہوگیا۔ آئی ایم ڈی نے اگلے چار سے پانچ دنوں میں شمال مغربی اور شمال مشرقی ہندوستان میں بھاری سے بہت بھاری بارش کی پیشن گوئی کی ہے۔ آئی ایم ڈی نے یہ بھی کہا کہ جنوب مغربی مانسون ہفتہ کو مشرقی اتر پردیش کے باقی حصوں اور مغربی اتر پردیش کے کچھ علاقوں میں آگے بڑھ گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے دو سے تین دنوں میں مغربی راجستھان، ہریانہ، چندی گڑھ، پنجاب اور مغربی اتر پردیش، ہماچل پردیش اور جموں کے باقی علاقوں میں مانسون کے آگے بڑھنے کے لیے حالات سازگار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔