حج سویدھا ایپ عازمین کے لیے مددگار ثابت ہوگا: ڈاکٹرعلی

حکومت ہند ہندوستانی عازمین حج کو سعودی عرب کے دو مقدس شہروں مکہ اور مدینہ میں پورے حج سیزن کے دوران طبی امداد فراہم کرے گی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

حج کمیٹی آف انڈیا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر ڈاکٹر لیاقت علی آفاقی نے کہا کہ حج سوویدھا ایپ عازمین حج کے لیے صحت کی سہولیات حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ڈاکٹر علی نے کہا کہ مرکزی حکومت بالخصوص اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی زوبین ایرانی کی قیادت اور سرپرستی میں حج 2024 کی تیاریاں تقریباً مکمل ہو چکی ہیں۔ محترمہ ایرانی کی سرپرستی میں اقلیتی امور کی وزارت اب بھی ہندوستانی عازمین حج کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ ان سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے وزارت نے حج سوویدھا ایپ تیار کیا ہے، جو عازمین حج کی صحت کی ضروریات کو پورا کرے گی اور مددگار بھی ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ حج سوویدھا ایپ نے 29 اپریل 2024 سے اپنی خدمات شروع کر دی ہیں۔ حج یاتری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں، اسے استعمال کرنا سیکھیں اور اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں۔ یہاں حج ہاؤس میں عازمین حج کے لیے میڈیکل کیمپ کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت ہر سال پورے ملک میں ہندوستانی عازمین حج کی ویکسینیشن (135-ACYW) اور دیگر لازمی ٹیکے لگانے کا انتظام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حج کی ادائیگی میں صحت اور تندرستی کی اہمیت اور افادیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ عازمین حج کو چاہیے کہ وہ اپنی صحت کے لیے حفظان صحت کے اصولوں کو ہر وقت ذہن میں رکھیں۔


انہوں نے بتایا کہ حکومت ہند ہندوستانی عازمین حج کو ہندوستان کے ہر شہر کے ساتھ ساتھ سعودی عرب کے دو مقدس شہروں مکہ اور مدینہ میں پورے حج سیزن کے دوران طبی امداد فراہم کرے گی۔ حکومت عازمین حج کی دیکھ بھال کے لیے مستند ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی مناسب تعداد فراہم کرے گی۔ حکومت ہندوستان عازمین حج کے لیے مناسب مقدار میں ادویات اور طبی آلات بھی فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مکہ مکرمہ میں 10 ڈسپنسریاں، عزیزیہ میں 40 بستروں کا اسپتال اور مدینہ منورہ میں تین ڈسپنسری اور 15 بستروں والی ایک مین ڈسپنسری ہندوستانی عازمین حج کے لیے قائم کی گئی ہے۔ عازمین حج ان طبی مراکز سے چوبیس گھنٹے مفت صحت کی خدمات حاصل کر سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔