پی ایم مودی کی ڈگری منظر عام پر لانے سے متعلق عرضی پر گجرات ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھا
بحث کے دوران یونیورسٹی کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اگر کوئی شخص خود یونیورسٹی سے اپنی ڈگری کا سرٹیفکیٹ چاہتا ہے تو اس کا مطالبہ کر سکتا ہے، لیکن کوئی تیسرا شخص نہیں مانگ سکتا۔
گجرات یونیورسٹی کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری کا سرٹیفکیٹ شیئر کرنے کی ہدایت دینے کا مطالبہ کرنے والی ایک عرضی پر گجرات ہائی کورٹ نے جمعرات کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ پی ایم مودی کی ڈگری شیئر کرنے سے متعلق چیف اانفارمیشن کمشنر کے حکم کو گجرات یونیورسٹی نے چیلنج پیش کیا ہے۔
گجرات یونیورسٹی نے چیف انفارمیشن کمشنر کے اس حکم کو چیلنج دیتے ہوئے ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی تھی جس میں یونیورسٹی کو پی ایم مودی کا ڈگری سرٹیفکیٹ شیئر کرنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ دونوں فریقین کی دلیلیں پوری ہونے کے بعد جسٹس بیرین ویشنو کی سنگل جج کی بنچ نے معاملے میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔
اس معاملے میں بحث کے دوران یونیورسٹی کی طرف سے پیش سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ اگر کوئی شخص خود یونیورسٹی سے اپنا ڈگری سرٹیفکیٹ چاہتا ہے، تو وہ اس کا مطالبہ کر سکتا ہے، لیکن کوئی تیسرا شخص اس کا مطالبہ نہیں کر سکتا ہے۔ حالانکہ انھوں نے کہا کہ ڈگری پبلک ڈومین پر ڈال دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ پی ایم مودی کی ڈگری پر آج بھی شبہات برقرار ہیں۔ پی ایم مودی کی تعلیمی صلاحیت پر یہ سوال ان کے ذریعہ وقت وقت پر الگ الگ انتخابی حلف نامے میں دی گئی مختلف جانکاری کے سبب اٹھے ہیں۔ اس سے پہلے دہلی یونیورسٹی بھی پی ایم مودی کی ڈگری شیئر کرنے سے انکار کر چکا ہے۔ حالانکہ اس عدم وضاحت کے سبب اپوزیشن کے لیڈر اکثر پی ایم مودی پر فرضی ڈگری کا الزام لگاتے رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔