کرناٹک اسمبلی انتخاب سے قبل بی جے پی میں وزیر اعلیٰ عہدہ کے لیے جنگ شروع، یدی یورپا کے بیان سے ہلچل

امت شاہ نے ریاست میں حال ہی میں منعقد کئی اجلاس کے دوران صاف اعلان کیا تھا کہ آئندہ انتخاب وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کی قیادت میں لڑے جائیں گے، لیکن یدی یورپا کے تازہ بیان سے نئی ہلچل شروع ہو گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>یدی یورپا (دائیں) اور بومئی (بائیں)</p></div>

یدی یورپا (دائیں) اور بومئی (بائیں)

user

قومی آواز بیورو

کرناٹک میں اسمبلی انتخاب سے قبل بی جے پی مین وزیر اعلیٰ عہدہ کے امیدوار کو لے کر کھلی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ بی ایس یدی یورپا نے محاذ کھول دیا ہے اور کہا ہے کہ آخری فیصلہ پارٹی اعلیٰ کمان کے ذریعہ لیا جائے گا۔ یدی یورپا کے تازہ بیان کو وزیر اعلیٰ بومئی کے لیے ایک نیا چیلنج تصور کیا جا رہا ہے۔

آج صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یدی یورپا نے کہا کہ پارٹی، وزیر اعظم نریندر مودی اور اعلیٰ کمان اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ پارٹی کا وزیر اعلیٰ امیدوار کون ہوگا۔ اگر اعلیٰ کمان کسی لیڈر کو وزیر اعلیٰ بنانے کا فیصلہ کرتا ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ بی جے پی آئندہ اسمبلی انتخاب میں 140 سیٹیں جیتنے جا رہی ہے اور ہم حکومت بنائیں گے۔


اس دوران سابق وزیر اعلیٰ اور جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کمارسوامی کے ذریعہ بی جے پی کو برہمنوں کی پارٹی بتانے والے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے یدی یورپا نے کہا کہ پہلے بی جے پی کو لنگایتوں کی پارٹی کہا جاتا تھا۔ اب اسے برہمنوں کی پارٹی کہا جا رہا ہے۔ 90 فیصد لنگایت اب بھی بی جے پی کے ساتھ ہیں اور ہم ان کے ساتھ ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ریاست میں کئی عوامی ریلیوں میں صاف لفظوں میں اعلان کیا تھا کہ آئندہ انتخاب وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی کی قیادت میں لڑے جائیں گے۔ بی جے پی کے کرناٹک ریاستی انچارج ارون سنگھ نے بھی کئی مواقع پر یہ بیان دہرایا ہے۔ حالانکہ پارٹی کے لیڈر اس بات پر قائم ہیں کہ انتخاب اجتماعی قیادت میں لڑے جائیں گے۔ پارٹی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے نام پر ووٹ مانگے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔