’راہل گاندھی پر گجرات ہائی کورٹ کا فیصلہ افسوسناک، لیکن یہ غیر متوقع نہیں‘، ابھشیک منو سنگھوی کا بیان

ابھشیک منو سنگھوی نے واضح لفظوں میں کہا کہ ’مودی‘ کنیت معاملے میں راہل گاندھی کو جو سزا سنائی گئی ہے، اس کے خلاف اب سپریم کورٹ کا رخ کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>ابھشیک منو سنگھوی اور جئے رام رمیش</p></div>

ابھشیک منو سنگھوی اور جئے رام رمیش

user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے سینئر لیڈر ابھشیک منو سنگھوی نے آج اپنے ایک بیان میں کہا کہ راہل گاندھی معاملہ پر گجرات ہائی کورٹ کا فیصلہ مایوس کن ضرور ہے، لیکن یہ غیر متوقع نہیں۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ’’اس فیصلہ کا انتظار ہم 66 دنوں سے کر رہے تھے۔ یہ اپیل 25 اپریل کو فائل کی گئی تھی۔ یہ سوال کیا گیا تھا کہ جو عرضی دہندہ اور شکایت کرنے والا ہے، وہ خود کیسے ہتک عزتی کا شکار ہوا۔ اس کا آج تک جواب نہیں ملا۔‘‘

ابھشیک منو سنگھوی کا کہنا ہے کہ ہتک عزتی قانون کا پوری طرح غلط استعمال کیا گیا ہے۔ اس کے باوجود راہل گاندھی ڈرنے والے نہیں ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ’’ان پر (راہل گاندھی پر) کتنا بھی حملہ ہو، جیل کے نام سے کتنا بھی ڈرایا جائے، مجھے نہیں لگتا کہ راہل اس سے خوفزدہ ہونے والے ہیں۔ راہل گاندھی سچائی پر بے خوف ہو کر چلنے والے مسافر ہیں۔ وہ بی جے پی کے جھوٹ کا پردہ فاش کرتے رہیں گے۔ جھوٹ کا پردہ فاش ہونے کی وجہ سے ہی حکومت گھبرائی رہتی ہے۔‘‘


پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ابھشیک منو سنگھوی یہ بھی کہتے ہیں کہ ’’حکومت نوٹ بندی، چین معاملہ، موجودہ معاشی حالت جیسے ایشوز پر بات نہیں کرتی اور لوگوں کا دھیان ان ایشوز سے ہٹانے کے لیے غیر ضروری چیزوں پر بات کرتی ہے۔ لیکن مجھے عدلیہ پر یقین ہے، وہ سچ کا ہی ساتھ دے گی۔‘‘ اس دوران ابھشیک منو سنگھوی نے یہ بھی واضح کیا کہ ’مودی‘ کنیت معاملے میں راہل گاندھی کو جو سزا سنائی گئی ہے، اس کے خلاف اب سپریم کورٹ کا رخ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔