گجرات انتخاب: بی جے پی میں ٹکٹ کو لے کر گھمسان عروج پر، کارکنان و لیڈران پارٹی سے ناراض، کئی بغاوت کو تیار!
گجرات میں اسمبلی انتخاب دو مراحل میں ہونے والے ہیں، بی جے پی کے ذریعہ امیدواروں کی فہرست جاری کیے جانے کے بعد پارٹی کا ایک طبقہ ناخوش ہے، کچھ لیڈروں نے بطور آزاد امیدوار مقابلے کا اعلان کر دیا ہے۔
گجرات میں اسمبلی انتخاب دو مراحل میں ہونے والے ہیں۔ بی جے پی کے ذریعہ امیدواروں کی فہرست جاری کیے جانے کے بعد پارٹی کا ایک طبقہ اس سے ناخوش نظر آ رہا ہے۔ کچھ لیڈروں نے تو بطور آزاد امیدوار انتخاب لڑنے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ پارٹی نے 160 امیدواروں پر مبنی فہرست جاری کی ہے اور ابھی 22 امیدواروں کا اعلان باقی ہے۔ وڈودرا کی واگھوڑیا اسمبلی سیٹ کے موجودہ رکن اسمبلی مدھو شریواستو نے بغاوت کرتے ہوئے آزاد انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پارٹی نے اس سیٹ کے لیے اشون پٹیل کو امیدوار بنایا ہے۔
شریواستو نے میڈیا کو بتایا کہ انھوں نے پارٹی قیادت سے منظوری ملنے کے بعد ہی نامزدگی کا پرچہ داخل کیا تھا۔ اچانک پارٹی نے اپنا فیصلہ بدل دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میرے کارکنان پارٹی کے فیصلے سے ناراض ہیں اور اس لیے میں نے آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘
بی جے پی نے رادھن پور اور گاندھی نگر جنوب انتخابی حلقوں سے ابھی اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا ہے، کیونکہ ایسا تصور کیا جا رہا ہے کہ اگر وہ رادھن پور سے او بی سی لیڈر الپیش ٹھاکور کو پھر سے ٹکٹ دیتے ہیں تو مقامی لیڈر اور سابق رکن اسمبلی اس کی مخالفت کریں گے۔ ٹکٹ نہیں ملنے پر ان کے قریبی اور داہنے ہاتھ دھول سنگھ جالا حامیوں اور کارکنان سے ملیں گے اور ان کے مستقبل کی پالیسی طے کریں گے۔ بی جے پی امیدوار کے خلاف بیاد سیٹ سے بطور آزاد امیدوار انتخاب لڑیں گے یا نہیں، اس پر فیصلہ لیں گے۔
پارٹی قیادت کا مکیش دوارکاداس پٹیل کو مہسانا انتخابی حلقہ سے میدان میں اتارنے کا فیصلہ بھی کئی لوگوں کو پسند نہیں آیا۔ پارٹی کے سابق ضلع صدر جسوبھائی پٹیل نے حامیوں سے مشورہ کرنا شروع کر دیا ہے اور آزاد امیدوار کی شکل میں انتخاب لڑنے پر غور کر رہے ہیں۔
مہوا (ضلع بھاؤنگر) کے موجودہ رکن اسمبلی آر سی مکوانا کو ٹکٹ نہیں ملنے سے سینکڑوں کارکنان نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ بوٹاد انتخابی حلقہ سے گھنشیام ویرانی کو نامزد کرنے کے پارٹی کے فیصلے کی سینکڑوں لیڈر مخالفت کر رہے ہیں۔ گنپت کجریا اور سینکڑوں حامی پارٹی کی ریاستی یونٹ کے دفتر گاندھی نگر پہنچے اور پارٹی پر سوربھ پٹیل کو پھر سے ٹکٹ دینے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔
بڑھتی مخالفت کو خاموش کرنے کے لیے بی جے پی پہلے ہی ڈیمج کنٹرول کمیٹی اور کمیٹی کے اراکین کی تشکیل کر چکی ہے۔ بھاؤنگر میں گوہل راجپوت بی جے پی سے ناراض ہیں، کیونکہ گزشتہ کئی مدت کار سے بی جے پی بھاؤنگر ضلع سے راجپوت امیدواروں کونامزد نہیں کر رہی ہے۔ واسودیو سنگھ گوہل نے راجپوت سے برسراقتدار پارٹی کے خلاف فیصلہ لینے کی اپیل کی ہے۔ یہاں تک کہ پرجاپتی طبقہ کے لیڈر دنیش پرجاپتی نے بھی طبقہ کے لوگوں سے برسراقتدار پارٹی کے خلاف ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔