بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے ’مفت علاج‘ کے لیے استعفیٰ کا فیصلہ لیا واپس!
گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی سے ملاقات کے بعد وساوا نے کہا کہ ’’سینئر پارٹی لیڈران نے سمجھایا کہ مجھے اپنی پیٹھ اور گردن کی تکلیف کے لیے مفت علاج تبھی ملے گا جب رکن پارلیمنٹ بنا رہوں گا۔‘‘
29 دسمبر کی ہی بات ہے جب گجرات سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر منسکھ وساوا نے پارٹی کو خیر باد کہہ دیا تھا اور اس سلسلے میں ریاستی بی جے پی صدر سی آر پاٹل کو خط لکھ کر مطلع کیا تھا۔ لیکن پھر بی جے پی کے کچھ سرکردہ لیڈروں کے ذریعہ سمجھائے جانے کے بعد وساوا نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔ اب بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے اپنا فیصلہ بدلنے کی اصل وجہ میڈیا کے سامنے بیان کی ہے جو حیرت میں ڈالنے والا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ پارٹی سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ انھوں نے واپس اس لیے لیا کیونکہ استعفیٰ کی صورت میں ان کا مفت علاج ممکن نہیں ہو پاتا۔
دراصل منسکھ وساوا کا ایک بیان میڈیا میں سامنے آیا ہے جس کے مطابق اگر وہ پارٹی سے استعفیٰ دے دیتے تو انھیں مفت علاج کی سہولت نہیں مل پاتی ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’نیوز 18‘ پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق گجرات کے وزیر اعلیٰ وجے روپانی سے ملاقات کے بعد وساوا نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’سینئر پارٹی لیڈران نے سمجھایا کہ مجھے اپنی پیٹھ اور گردن کی تکلیف کے لیے مفت علاج تبھی ملے گا جب رکن پارلیمنٹ بنا رہوں گا۔ اگر میں نے استعفیٰ دے دیا تو ایسا ممکن نہیں ہو پائے گا۔‘‘
یہاں قابل ذکر ہے کہ منسکھ وساوا نے پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی بتایا تھا کہ پارلیمانی اجلاس شروع ہونے سے پہلے رکن پارلیمنٹ عہدہ سے بھی استعفیٰ دے دیں گے۔ اس خبر سے گجرات بی جے پی میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا تھا۔ بعد ازاں بی جے پی کے سرکردہ لیڈروں نے منسکھ وساوا سے ملاقات کر انھیں سمجھایا اور پارٹی سے استعفیٰ واپس لینے کے لیے انھیں رضامند کیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔