گجرات اسمبلی انتخاب: رویندر جڈیجہ کی بیوی ریوابا کے ذریعہ ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی جرسی استعمال کیے جانے پر ہنگامہ

ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے ’’آپ سیاست کر رہی ہیں اچھی بات ہے، اور ساتھ میں سر رویندر جڈیجہ کی تصویر لگائی ہے یہ بھی اچھا ہے، لیکن آپ سر جڈیجہ کا انڈین کرکٹ جرسی میں تصویر لگا رہی ہیں یہ غلط ہے۔‘‘

رویندر جڈیجہ اور ان کی بیوی ریوابا جڈیجہ
رویندر جڈیجہ اور ان کی بیوی ریوابا جڈیجہ
user

قومی آواز بیورو

بی جے پی نے گجرات اسمبلی انتخاب میں مشہور ہندوستانی کرکٹر رویندر جڈیجہ کی بیوی ریوابا جڈیجہ کو بھی امیدوار بنایا ہے۔ بیوی کو امیدوار بنائے جانے پر جڈیجہ نے گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر خوشی کا اظہار بھی کیا تھا، اور اب وہ ریوابا کے لیے انتخابی مہم کا حصہ بھی بن رہے ہیں۔ لیکن اس درمیان ریوابا جڈیجہ کچھ چیزوں کو لے کر لوگوں کی تنقید کا نشانہ بھی بن رہی ہیں۔

دراصل ریوابا انتخابی تشہیر کے دوران کافی سرگرم نظر آ رہی ہیں۔ حال ہی میں انتخابی تشہیر کے لیے ریوابا روڈ شو کرنے والی تھیں، جس کے لیے انھوں نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ شیئر کیا تھا جس میں رویندر جڈیجہ کی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی جرسی پہنے تصویر کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس تصویر کو دیکھنے کے بعد کرکٹ شیدائیوں کو کافی برا لگا ہے۔ کئی کرکٹ شیدائیوں اور دیگر لوگوں نے بھی ریوابا کے ٹوئٹ پر تنقیدی تبصرہ کیا ہے۔


مذکورہ ٹوئٹ ریوابا جڈیجہ نے گزشتہ 23 نومبر کو کیا تھا جس میں 23 نومبر 2022 کو ہندوستانی آل راؤنڈر کرکٹر رویندر جڈیجہ کے ذریعہ روڈ شو کیے جانے کا تذکرہ تھا، اور روڈ میپ بھی دیا گیا تھا۔ اس میں رویندر جڈیجہ کی جو تصویر استعمال کی گئی ہے وہ ہندوستانی ٹیم کی جرسی میں ہے۔ اس تصویر پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا ہے ’’میم، آپ سیاست کر رہی ہیں اچھی بات ہے، اور ساتھ میں سر رویندر جڈیجہ کی تصویر لگائی ہے یہ بھی اچھا ہے، لیکن آپ سر جڈیجہ کا انڈین کرکٹ جرسی میں تصویر لگا رہی ہیں یہ غلط ہے۔ باقی آپ سمجھدار ہیں۔‘‘

ریوابا جڈیجہ کے ٹوئٹ پر بے شمار تنقیدی تبصرے کیے گئے ہیں جو قابل مطالعہ ہیں۔ مثلاً ایک نے لکھا ہے ’’اس جرسی کا استعمال کیوں؟ میں جڈیجہ کا بہت بڑا شیدائی ہوں اور آپ کو انتخاب جیتتے ہوئے دیکھنا چاہتا ہوں۔ لیکن یہ قابل قبول نہیں ہے۔ سیاسی تشہیر کے لیے کوئی ہندوستانی جرسی کا استعمال نہیں کر سکتا۔‘‘ ایک دیگر ٹوئٹر صارف نے لکھا ’’آپ کو ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی جرسی استعمال نہیں کرنی چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔