گجرات: راجکوٹ واقع ٹی آر پی گیم زون میں آگ لگنے سے 12 بچوں سمیت 24 افراد ہلاک، معاوضہ کا اعلان

آتشزدگی واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے، گجرات حکومت نے مہلوکین کے کنبوں کو 4 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

گجرات کے راجکوٹ شہر میں ہفتہ کی شام ایک خوفناک حادثہ ہوا جس میں کم از کم دو درجن افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ حادثہ بھیڑ بھاڑ والے علاقہ ٹی آر پی گیم زون میں پیش آیا جہاں اچانک آگ لگنے سے 12 بچوں سمیت کم از کم 24 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ اس حادثہ میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔

اس حادثہ کے بعد گجرات کے وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل نے فوری طور پر معاوضہ کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے مہلوکین کے کنبوں کو 4-4 لاکھ روپے معاوضہ دینے اعلان کیا ہے اور ساتھ ہی واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔


گجرات کے وزیر اعلیٰ نے اس سلسلے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جانکاری دی ہے۔ انھوں نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ریاستی حکومت مہلوکین کے کنبوں کو 4 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے دے گی۔ اس (حادثہ کے) سلسلے میں ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل کی گئی ہے جس کو پورے معاملے کی تحقیقات کا ذمہ سونپا گیا ہے۔‘‘ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس حادثہ کے بعد ’ایکس‘ پر پوسٹ کر متاثرین کے تئیں اپنی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

حادثہ کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے راجکوٹ کے کلکٹر پربھاؤ جوشی نے بتایا کہ ’’ہمیں تقریباً 4.30 بجے آگ لگنے کی اطلاع ملی تھی۔ فوراً ایمبولنس اور فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔ یہاں ٹی آر پی گیمنگ زون میں جو عارضی ڈھانچہ تھا، وہ تباہ ہو گیا ہے۔ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔ ملبہ کو ہٹایا جا رہا ہے اور راحت و بچاؤ کا عمل جاری ہے۔‘‘ انھوں نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ رابطہ میں ہونے کی اطلاع بھی میڈیا کو دی۔


اس درمیان متاثرہ ٹی آر پی گیم زون کے اہلکاروں اور افسران کو خدشہ ہے کہ مہلوکین کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ گرمی کی چھٹیوں اور ہفتہ کا دن ہونے کے سبب بڑی تعداد میں بچے جائے حادثہ پر موجود تھے۔ وزیر اعلیٰ نے زخمیوں کے بہتر علاج کے لیے انتظامات کرنے کی ہدایت دے دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔