’مودی جی، اپنی آنکھوں کی شرم کو ختم مت کیجیے‘، گورکھپور میں پرینکا گاندھی کا ’نیائے سنکلپ سبھا‘ سے خطاب
پرینکا گاندھی نے لوگوں کی بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج نریندر مودی جس طرح کی تقریر کر رہے ہیں، اپوزیشن کے لیے جیسے الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں، اس سے ان کی اصلیت ظاہر ہوتی ہے۔
گورکھپور: ’’آج نریندر مودی جس طرح کی تقریر کر رہے ہیں، اپوزیشن کے لیے جیسے الفاظ کا استعمال کر رہے ہیں، وہ اپنی اصلیت دکھا رہے ہیں۔ مودی جی، آپ ملک کے وزیر اعظم ہیں۔ اپنی آنکھوں کی شرم کو ختم مت کیجیے۔‘‘ وزیر اعظم نریندر مودی سے متعلق یہ تلخ تبصرہ آج کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے گورکھپور میں ’نیائے سنکلپ سبھا‘ سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ سماجوادی پارٹی صدر اکھلیش یادو بھی موجود تھے۔
پرینکا گاندھی نے اپنی تقریر کے دوران نریندر مودی کو غریب و کسان مخالف قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’نریندر مودی غریب اور کسان مخالف حکومت چلا رہے ہیں۔ ملک کے کسان قرض لے کر زراعت کرتے ہیں، لیکن جب قرض کی ادائیگی نہیں کر پاتے تو مجبوراً خود کشی کر لیتے ہیں۔ لیکن نریندر مودی اس پر ایک لفظ نہیں بولتے۔‘‘
مودی بریگیڈ کو تیسری مرتبہ جیت ملنے پر آئین کو لاحق خطرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ ’’بی جے پی امیدوار کہتے ہیں کہ ’400 پار‘ آنے پر آئین بدل دیں گے اور ریزرویشن چھین لیں گے۔ دوسری طرف کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد آپ سے ہمیشہ آپ کے ایشوز پر بات کرتی ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف کیا کچھ کیا جائے گا۔ خواتین کو مضبوط بنانے کے لیے ہم کیا قدم اٹھائیں گے۔‘‘ وہ مزید کہتی ہیں کہ ’’آج بے روزگاری اور مہنگائی سب سے بڑا مسئلہ ہے، لیکن نریندر مودی اس بارے میں ایک لفظ نہیں بولتے۔ اس لیے اب وقت آ گیا ہے کہ ہم پی ایم مودی کو بے روزگاری اور مہنگائی کا مطلب سمجھائیں۔‘‘
اتر پردیش کے کشی نگر میں بند ہو چکیں چینی ملوں کا ذکر کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ’’بی جے پی حکومت میں کشی نگر میں دس میں سے چھ چینی ملیں بند ہو گئیں۔ جہاں تجارت، روزگار اور لوگوں کے لیے سہولیات ہیں، انھیں بند کرایا گیا ہے۔ پی ایم مودی نے صرف اپنے کھرب پتی دوستوں کے لیے حکومت چلائی ہے۔ ان کے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیے۔ اس لیے آپ ایک ایسی حکومت لائیے جو آپ کے لیے کام کر کے دکھائے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔