حکومتوں نے دہلی کے باشندوں کو بارش کے بھروسے چھوڑ دیا: کانگریس

دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ عآپ کی توجہ صرف کیجریوال کی جیل سے رہائی کی طرف ہے، عآپ حکومت عوام کے مسائل پر توجہ نہیں دے رہی۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس کے صدر دیوندر یادو / تصویر: قومی آواز</p></div>

دہلی کانگریس کے صدر دیوندر یادو / تصویر: قومی آواز

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی نے پانی کے لیے ترس رہی دہلی کو پوری طرح سے بارش کے بھروسے چھوڑ دیا ہے۔ دہلی اور مرکزی حکومت کی کوشش ہونی چاہیے کہ عوام کو راحت دی جائے، لیکن وہ ایک دوسرے پر الزامات لگانے کی سیاست کر رہے ہیں۔ یہ عمل دہلی کے مستقبل کے لیے فکر انگیز ہے۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ دہلی کانگریس گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے دہلی میں پانی کی زبردست قلت کے درمیان عوام کی پریشانی کم کرنے  کے لیے لگاتار جدوجہد کر رہی ہے، لیکن بی جے پی نے آج تک ہریانہ سے دہلی والوں کے لیے پانی چھوڑنے کا راستہ ہموار نہیں کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ دہلی کے غریب باشندوں کے گھر کا بجٹ بگڑ چکا ہے کیونکہ پینے کے پانی کے لیے غریب آدمی کو روزانہ 100 روپے تک خرچ کرنے پڑ رہے ہیں۔


دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ دھرنے پر بیٹھی کیجریوال حکومت کی دہلی کابینہ کے پاس اس بات کا جواب نہیں ہے کہ جب دہلی شدید پانی بحران سے نبرد آزما ہے، تب ٹینکر مافیا کہاں سے دہلی کے لوگوں تک پیسے لے کر پانی فروخت کر رہے ہیں۔ دہلی کانگریس صدر نے یہ بھی کہا کہ عآپ اور بی جے پی کی ملی بھگت سے پانی کی کالابازاری اور دہلی میں ٹینکر مافیا سرگرم کردار نبھا رہے ہیں۔ اس شدید گرمی میں جب پانی کا بحران ہے تو دونوں مل کر منافع کما رہے ہیں۔

دیویندر یادو نے دہلی کی عآپ حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا کہ عآپ تو اپنی پوری توجہ کیجریوال کی جیل سے رہائی پر مرکوز کر رہی ہے۔ بجلی کٹوتی، آبی بحران، درختوں کی کٹائی، کالونیوں میں ٹوٹے ہوئے نالوں، نالیوں کی مرمت اور دیکھ ریکھ پر کوئی دھیان نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عآپ دہلی کے باشندوں کو نظر انداز کر پوری سیاست کیجریوال کی رِہائی یقینی بنانے کے مقصد سے ہمدردی حاصل کرنے کے لیے کر رہی ہے۔ دہلی کے لوگوں کی پانی سے متعلق ضرورت کو پورا کرنے کے لیے بی جے پی کے ساتوں اراکین پارلیمنٹ کو بھی چاہیے کہ وہ ہریانہ حکومت پر دباؤ ڈالیں، لیکن وہ ایسا نہیں کر رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔