حکومت قرض لے کر کاغذ پر ترقی دکھانے کی کوشش کر رہی ہے، مدھیہ پردیش بجٹ پر جیتو پٹواری کا سخت حملہ

جیتو پٹواری نے کہا ہے کہ قرض کے گھنے جنگل میں، خشک زمین پر مرجھائے پودے کولگانے کی تیاری کا مطلب ہے مدھیہ پردیش بی جے پی حکومت کا بجٹ۔ اس بجٹ نے غریبوں، کسانوں اور خواتین کو سخت مایوس کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>جیتو پٹواری / آئی اے این ایس</p></div>

جیتو پٹواری / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعے پیش کردہ ریاستی بجٹ کو مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے کاغذی بجٹ قرار دیا ہے۔ انہوں نے ریاست کی بی جے پی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت قرض لے کر کاغذ پر ترقی دکھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ کاغذی بجٹ ہے جس میں صرف کاغذ کا پیٹ بھرا جا رہا ہے۔ ریاستی حکومت کا یہ بجٹ غریبوں، کسانوں اور خواتین کو سخت مایوس کرنے والا ہے۔

مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ لاڈلی بہنیں ماہانہ تین ہزار روپے کی راہ دیکھ رہی ہیں۔ اس کے علاوہ گندم اور دھان پیدا کرنے والے کسان اس بجٹ پر حیران اور پریشان ہیں۔ حکومت نے بجٹ میں اعلان کردہ امدادی قیمت کے حوالے سے کوئی تجویز نہیں رکھی ہے۔ اس کے علاوہ سرکاری بھرتیوں کے لیے لی جانے والی فیس میں بھی کوئی کمی نہیں کی گئی ہے اور امتحانی گھپلوں اور پیپر لیکس کو روکنے کے لیے کسی سخت نظام کی بات نہیں کی گئی ہے۔


جیتو پٹواری نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت مرکزی حکومت کی ’پردھان منتری آواس یوجنا‘ کے حوالے سے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے، جبکہ مدھیہ پردیش میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت گھٹیا تعمیر اور فنڈز دینے میں سب سے زیادہ بے ضابطگیاں ہوئی ہیں۔ حکومت کی طرف سے مدھیہ پردیش کے چھ بڑے شہروں میں 552 ای-بسیں چلانے کی تجویز پر جیتو پٹواری نے کہا کہ حکومت کو پہلے بہتر سڑکیں بنانی چاہئیں اور ریاست کے لوگوں کو ٹریفک جاموں سے آزادی دلانی چاہیے۔

مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر نے اپنے ایک دیگر پوسٹ میں کہا ہے کہ قرض کے گھنے جنگل میں، خشک زمین پر مرجھائے پودے کولگانے کی تیاری کا مطلب ہے مدھیہ پردیش بی جے پی حکومت کا بجٹ۔ موہن بھیا، مدھیہ پردیش میں فی الوقت ہر شخص پر 45 ہزار روپے کا قرض ہے۔ مارچ 2025 میں یہ بڑھ کر 55 ہزار روپے ہو جائے گا۔ 2023 سے 2024 کے درمیان ایک سال میں فی کس قرضہ 6 ہزار روپے بڑھ کر 39 ہزار روپے سے 45 ہزار روپے ہو گیا۔ اس اعداد و شمار کے مطابق اگلے ایک سال میں یہ 10 ہزار روپے اور یہ بڑھ جائے گا۔ 3.65 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ میں کل ریونیو آمدنی 2.63 لاکھ کروڑ روپے ہے اور سال کا خرچ 3.26 لاکھ کروڑ روپے ہے۔ 


جیتو پٹواری نے مزید کہا ہے کہ اگر اس حساب کو معاشی تجزیہ کے نقطہ نظر سے سمجھا جائے تو ریاستی حکومت کو اخراجات کے لیے 31 مارچ 2025 تک  94,431 کروڑ کا قرض لینا پڑے گا۔ اس میں مارکیٹ سے قرض کی رقم 64,591 کروڑ روپے ہوگی۔ مارچ 2023 تک ریاست کا کل قرض 3,19,109 کروڑ روپے تھا۔ جولائی 2024 تک ریاست پر 3,75,578 کروڑ روپے کا قرض ہو گیا ہے۔ رواں مالی سال کے اخیر تک ریاست پر قرض کا کل بوجھ 4.41 لاکھ کروڑ روپے ہو جائےگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔