امن پسند مظاہرین کو بلڈوزر سے سزا دے رہی ہے حکومت: اکھلیش
اکھلیش یادو نے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ جس کی وجہ سے ملک میں حالات بگڑے اور دنیا بھر سے سخت تبصرے آئے وہ سیکورٹی کے گھیرے میں ہے اور بغیر جانچ کے 'راکششی بلڈوزر' سے رام راجیہ کو کچلا جا رہا ہے۔
لکھنؤ: سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے اترپردیش کے ضلع پریاگ راج میں گزشتہ جمعہ کو ہوئے مظاہرے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ محمد جاوید احمد عرف جاوید پمپ کے گھر کو بلڈوزر سے اتوار کو زمین دوز کئے جانے کی کارروائی کو تفریقانہ قرار دیتے ہوئے اسے انصاف کے خلاف بتایا۔
پریاگ راج میں مقامی انتظامیہ کے ذریعہ جاوید کے گھر کو غیر قانون تعمیر کا نتیجہ بتا کر اسے منہدم کرنے کی کارروائی کی تصویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے اکھلیش نے اس کاروائی کے پیچھے حکومت کی منشی پر سوال کھڑے کئے ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کر کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ جس کی وجہ سے ملک میں حالات بگڑے اور دنیا کی جانب سے سخت تبصرہ آیا وہ سیکورٹی کے گھیرے میں ہیں اور پرامن مظاہرین کو بغیر قانونی چارہ جوئی اور جانچ پڑتال کے بلڈوزر سے سزا دی جا رہی ہے۔ اس کی اجازت نہ ہماری تہذیب دیتی ہے، نہ مذہب، نہ قانون، نہ آئین۔
قابل ذکر ہے کہ خلدآباد تھانہ علاقے میں واقع جاوید کی رہائش گاہ کو پریاگ راج ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اتوار کو اتھارٹی کی منظوری کے بغیر بنائے جانے کے الزام میں مسمار کر دیا۔ اس معاملے میں ایس پی کی جانب سے جاری بیان میں بھی اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی اقتدار میں پوری دنیا میں اترپردیش کی بدنامی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پرامن مظاہرے کے جمہوری حق کی توہین کی گئی ہے۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو بغیر قانونی چارہ جوئی کے کسی کے مکان و دوکان کو بلڈوزر سے گرانا، نامعلوم کے نام پر معصوموں کی گرفتاری، مخصوص سماج کو خاطی ٹھہرانے کی کوششیں وغیرہ کی اجازت نہ تو ہماری تہذیب، نہ مذہب۔ قانون اور نہ ہی آئین دیتا ہے۔ اس کے پیش نظر انہوں نے ریاست کی گورنر سے مانگ کی ہے کہ وہ حالات کا خود نوٹس لے کر فوری سخت کارروائی کئے جانے کی ہدایت دیں جس سے ریاست میں امن و امان اور حکومت کی من مانی اور اقتدار کے غلط استعمال پر پابندی لگ سکے۔
انہوں نے دلیل دی کہ نظم ونسق بنائے رکھنا ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ جس میں وہ پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے۔ ہر شعبے میں اپنی ناکامی چھپانے کے لئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ جھوٹے، قصے کہانیاں گڑھ کر لوگوں کو گمراہ کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ اکھلیش نے کہا کہ یہ بات ڈھکی۔ چھپی نہیں ہے کہ بی جے پی کی سیاست اس کی نظریاتی تنظیم آر ایس ایس کی ہدایت پر نفرت اور سماج کو تقسیم کرنے کی رہتی ہے۔
سابق وزیر اعلی نے کہا کہ حال ہی میں خوفناک عدم امن و امان کے واقعات پیش آئے ہیں اس کے پیچھے وہی سیاست ہے۔ بی جے پی بگڑے بول سے ایک بڑا سماج دلبرداشتہ ہوا۔ بی جے پی حکومت نے اس مایوس کن تنازع کے اختتام اور متعلقہ فریق کے خلاف کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ جس سے بحران کی کھائی مزید گہری ہوتی جا رہی ہے۔
ریاست کے سابق وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی کا رویہ اب بھی انصاف کے مطابق نہیں دکھائی دیتا ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ جس کی وجہ سے ملک میں حالات بگڑے اور دنیا بھر سے سخت تبصرے آئے وہ سیکورٹی کے گھیرے میں ہے اور بغیرجانچ پڑتال کے روان کی مانند 'راکششی بلڈوزر' سے رام راجیہ کو کچلا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : احتجاج ہو مگر تشدد نہیں… سہیل انجم
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آئین جمہوریت، سماج واد کے ساتھ سیکولرزم کو منظوری دیتا ہے۔ یہ سبھی مذاہب کا احترام کرنے کا بھروسہ دیتا ہے۔ اترپردیش گنگا-جمنی تہذیب کا گہوارہ رہا ہے۔ ہم تمام تیوہاروں کو ایک ساتھ مل کر پوری ہم آہنگی کے ساتھ مناتے ہیں اورسماجی کاموں میں شریک ہوتے ہیں۔ اس یکتا کو توڑنے کی کوئی بھی کوشش ناقابل قبول ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔