پی ایم مودی کے لیے اچھا موقع ہے، استعفیٰ دے کر ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرالیں: سنجے سنگھ

یو سی سی کے بارے میں سنجے سنگھ نے کہا کہ یو سی سی قبائلیوں، سکھ برادری اور ملک کے محروم لوگوں کے خلاف ہے۔ ہندوستان تنوع کا ملک ہے اور آپ ملک میں ایسا قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں جو تنوع کے خلاف ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سنجے سنگھ / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

سنجے سنگھ / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے پی ایم مودی کو استعفیٰ دے کر ملک بھر میں ایک ساتھ الیکشن کرانے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ایم مودی کے لیے اس سے بہتر موقع اور کیا ہو سکتا ہے۔ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں، تمام ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت کو تحلیل کر دیں اور ایک ساتھ انتخابات کروا ئیں۔

عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ پی ایم مودی ’ون نیشن، ون الیکشن‘ کی بات کرتے ہیں۔ تو پھر ایسا کریں کہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن کرا لیں۔ بی جے پی کے پاس قطعی اکثریت نہیں ہے۔ اسے لوک سبھا میں 240 سیٹیں ملی ہیں۔ وہ پورے ملک کے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات دوبارہ کروا لے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ پی ایم مودی اور ان کی پارٹی محسوس کرتی ہے کہ ’ون نیشن، ون الیکشن‘ ہونا چاہیے۔ ایسے میں وہ تمام ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت کو تحلیل کر دیں اور فوری طور پر ایک ساتھ انتخابات کروا دیں، ان کے لیے یہ ایک بہترین موقع ہے۔


سنجے سنگھ نے یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کے تعلق سے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یو سی سی قبائلیوں، سکھ برادری اور ملک کے ونچت (محروم) لوگوں کے خلاف ہے۔ ہندوستان تنوع کا ملک ہے اور آپ ملک میں ایسا قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں جو تنوع کے خلاف ہے۔ ہمارا ملک مختلف ذاتوں اور مذاہب سے بنا ہے۔ قبائلیوں میں شادی اور طلاق کا رواج مختلف ہے، سکھ مذہب میں بھی شادی کا رواج الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ٹی ڈی پی سربراہ چندرابابو نائیڈو اور جے ڈی یو کو یو سی سی کے بارے میں سوال کرنا چاہئے، کیونکہ انہوں نے اس پر سوالات اٹھائے تھے۔

سنجے سنگھ نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ان حملوں پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ حکومت یہ دعویٰ کرتی رہی ہے کہ دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد سے وادی میں امن و سکون ہے اور وہاں دہشت گردی ختم ہو رہی ہے لیکن وہاں دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔