تین دنوں میں گوتم اڈانی کو 80 ہزار کروڑ روپے کا خسارہ، امراء کی فہرست میں پھر نیچے کی طرف کھسکے

شیئر ٹوٹنے کے سبب اڈانی کی ملکیت اب 54.8 ارب ڈالر رہ گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہی انھیں 3.24 ارب ڈالر یعنی تقریباً 26 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اڈانی گروپ کے شیئرس میں گزشتہ کچھ دنوں سے پھر زبردست گراوٹ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ گزشتہ تین کاروباری دنوں کی ہی بات کی جائے تو اڈانی گروپ کے مارکیٹ کیپ میں تقریباً 80 ہزار کروڑ روپے کی کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ اس کا اثر گوتم اڈانی کی مجموعی دولت پر بھی پڑا ہے اور وہ ارب پتیوں کی فہرست میں ایک بار پھر نیچے کی طرف کھسک گئے ہیں۔

گزشتہ کچھ وقت میں اڈانی گروپ پر ہنڈن برگ رپورٹ کا اثر کم ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا تھا اور اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرس میں تیزی بھی آئی تھی جس سے گوتم اڈانی ارب پتیوں کی فہرست میں 21ویں مقام پر آ گئے تھے۔ لیکن بلومبرگ بلینیئرس انڈیکس نے جو تازہ فہرست جاری کی ہے اس میں ایک بار پھر وہ نیچے کی طرف کھسک کر 24ویں مقام پر پہنچ گئے ہیں۔ یعنی گوتم اڈانی کو تین مقام کا نقصان ہوا ہے۔


شیئر مارکیٹ پر نظر ڈالیں تو گزشتہ تین دنوں میں اڈانی گروپ کے شیئرس بھربھرا کر نیچے کی طرف آتے ہوئے دکھائی دیئے ہیں۔ منگل کے روز جب کاروبار ختم ہوا تو اڈانی گروپ کی شیئر بازار میں لسٹیڈ سبھی 10 کمپنیوں کے اسٹاک لال نشان پر بند ہوئے تھے۔ شیئر ٹوٹنے کے سبب اڈانی کی ملکیت اب 54.8 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہی انھیں 3.24 ارب ڈالر یعنی تقریباً 26 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

گزشتہ تین دنوں کے اعداد و شمار پر نظر دوڑائیں تو اڈانی گروپ کا مارکیٹ کیپ منگل کے روز گر کر 890750 کروڑ روپے پر آ گیا، جو گزشتہ 23 مارچ کو 970730 کروڑ روپے تھا۔ اس حساب سے دیکھیں تو صرف تین دن میں ہی یہ 79980 کروڑ روپے گھٹ گیا ہے۔ تین کاروباری دنوں میں سب سے خراب کارکردگی این ڈی ٹی وی کے شیئر کی رہی، جو اس مدت میں 13.77 فیصد نیچے آیا ہے۔ اس کے علاوہ اڈانی پاور میں 13.59 فیصد اور اڈانی ولمر کے اسٹاک میں 12.60 فیصد کی گراوٹ آئی ہے۔ حالانکہ بدھ کے روز جب مارکیٹ کھلا تو کچھ کمپنیوں کے شیئرس میں 2 فیصد سے زیادہ کی تیزی دیکھی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔