کرناٹک میں ایندھن پر لگایا گیا ٹیکس جنوب کی دیگر ریاستوں کے مقابلے کم: وزیر اعلیٰ سدارمیّا

وزیر اعلی سدارمیّا نے ریاست میں پٹرول اور ڈیزل کے بڑھی قیمتوں کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ انہوں نے کئی ریاستوں سے ایندھن کی قیمتوں کا بھی موازنہ کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیّا / تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیّا / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کرناٹک حکومت کی طرف سے پٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے ریاست میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس بارے میں وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتیں اب بھی کفایتی ہیں، کرناٹک حکومت کے ذریعے لگایا گیا ٹیکس جنوب کی کئی ریاستوں میں لگائے گئے ٹیکس سے کم ہے۔

وزیر اعلیٰ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرناٹک حکومت نے پٹرول پر ویٹ بڑھا کر 29.84 فیصدی اور ڈیژل پر 18.44 فیصدی کر دیا ہے۔ اس اضافے کے بعد بھی جنوب کی کئی ریاستوں کے مقابلے میں کرناٹک حکومت کی جانب سے لگایا گیا ٹیکس کم ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں پٹرول پر ویٹ 25 فیصد اور 5.12 روپے کا اضافی ٹیکس ہے، جب کہ ڈیزل پر یہ 21 فیصد ہے۔ ویٹ ٹیکس میں بڑھانے کے بعد بھی کرناٹک میں ڈیژل کے دام گجرات اور مدھیہ پردیش کے مقابلے میں کم ہیں۔


وزیر اعلیٰ سدارمیّا نے کرناٹک میں پٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے لئے بی جے پی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا ہے ہم اپنے لوگوں کو مناسب قیمتوں پر ایندھن فراہم کرنے کے لیے پابند عہد ہیں۔ جب ریاست میں بی جے پی کی حکومت تھی تو وہ پیٹرول اور ڈیزل پر ویٹ کم کرتی رہی جب کہ مرکزی حکومت نے اپنے ٹیکس کی شرح میں مسلسل اضافہ کیا۔ اس ہیرا پھیری کی وجہ سے کرناٹک کی آمدنی میں کمی آئی ہے جب کہ مرکزی حکومت اپنی تجوریاں بھرتی رہی۔ یہ کرناٹک کے لوگوں کے ساتھ دھوکہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔